فیصل آباد: سنی اتحاد کونسل کے صوبائی جنرل سیکرٹری مفتی محمد سعید رضوی نے کہا ہے کہ طالبان کمانڈروں کی رہائی داعش کو پاکستان میں لانے کا پیش خیمہ ہے نواز حکومت عالمی گریٹ گیم کے تحت پاکستان کو دہشت گردی کا شکا ر ملک بنانا چاہتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کمانڈروں کی رہائی ساٹھ ہزار شہدائے پاکستان کے ساتھ مذاق ہے آپریشن ضرب عضب کے بعد محسود قبائل کے ساتھ مذاکرات کر کے ہزاروں پاکستانیوں کے قاتلوں کو رہا کر نا سمجھ سے بالا تر ہے کیا حکمران بتائیں گے کہ ان کو کس قانون کے تحت رہا کیا گیا پاکستان پاک فوج نے جس شاندار انداز میں دہشت گردوں کا صفایا کیا وہ قابل تحسین ہے مفتی محمد سعید رضوی نے کہا ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السّلام کے پیروکار ظالم حکمرانوں سے نجات کے لیے میدان میں آئیں۔ زبردست اور زوردست کی فیصلہ کن جنگ آخری مرحلے میں ہے۔ دھرنے نے عام آدمی کو اس کی قوت کا احساس دلایا ہے۔
اب مظلوم چپ رہ کر ظلم و زیادتی برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں۔ سیاست کو دین سے جدا کرنے کی وجہ سے ملک زوال کا شکار ہے۔ پاکستان بنانے والے صوفیاء کے ورثاء پاکستان بچانے کے لیے متحد ہو چکے ہیں۔
اہل حق انقلابِ نظامِ مصطفی کے راستے کی ہر دیوار پاش پاش کر دیں گے عالمی طاقتیں گریٹر بلوچستان کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔ بلوچستان عالمی سازشوں کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ پاکستان اور چین کو دبائو میں لانے کے لیے بھارت اسرائیل کے ساتھ بھاری اسلحے کی خفیہ ڈیل کر رہا ہے۔
پاکستان کو ناکام ریاست بنانے کی عالمی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ امریکہ، بھارت اور اسرائیل کی جنگجویانہ پالیسیوں کی وجہ سے انسانیت کا خون بہہ رہا ہے۔ علماء ظلم اور جرم کا راستہ روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ آئین حکمرانوں کو نفاذِ نظامِ مصطفی کا پابند بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام پاکستان سے نہیں ظالم سرداروں سے نجات چاہتی ہے۔ شریف برادران کا سیاسی شجرۂ نسب چھانگامانگا سیاست سے شروع ہوتوا ہے۔ وہ سیاست میں پلاٹوں، لفافوں اور بریف کیس کے مؤجد ہیں۔