اکوڑہ خٹک (جیوڈیسک) طالبان اور حکومت کے مذاکرات کھٹائی میں پڑ گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی کمیٹی ،اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے بعد اگلا قدم اٹھائے گی۔ کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے اغوا کیے گئے 23 ایف سی اہل کاروں کو اتوار کوقتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جس کی وجہ سے مذاکراتی عمل مشکل صورتحال سے دو چار ہے۔
آج اکوڑہ خٹک میں طے شدہ کمیٹیوں کا اجلاس ملتوی ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی کمیٹی اعلیٰ قیادت کی جانب سے باقاعدہ رد عمل اور ہدایات کی منتظر ہے ،جس سے طے ہوسکے گا کہ مذاکراتی عمل کو روکا جائے یا وضاحتیں طلب کی جائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں پولیس بس پر حملے کے بعد حکومت پہلے ہی دباوٴ کا شکار تھی اور ایف سی اہل کاروں کے قتل کے بعد صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔ اکوڑہ خٹک میں طالبان کی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ کمیٹی کے کوآرڈی نیٹر مولانا یوسف شاہ نے کہا ہے کہ حکومتی کمیٹی ارکان اجلاس کے لیے اکوڑہ خٹک آئے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی اطلاع دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کے واقعے پر مولانا سمیع الحق شدید پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کمیٹی کو بھی دوسرے شہریوں کے طرح اس واقع پر شدید دکھ ہے اور آج اس بارے میں بیان بھی جاری کیا جائے گا۔ مولانا یوسف شاہ نے بتایا کہ مہمند ایجنسی کے طالبان کے ہاتھوں ایف سی اہل کاروں کے قتل پر کالعدم تحریک طالبان کی سیاسی شوریٰ کا بیان بھی آنے کا امکان ہے۔