تیانجن (اصل میڈیا ڈیسک) طالبان کے ایک وفد نے چینی وزیر خارجہ سے ملاقات میں افغانستان کی سرزمین کو کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں 12 رکنی طالبان وفد نے چین کے شہر تیانجن میں وزیر خارجہ وانگ یی سے اہم ملاقات کی اور باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں دونوں جانب سے ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے اور افغانستان میں قیام امن و ترقی کے لیے تعاون اور مدد کی یقین دہانیاں کرائی گئیں۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ طالبان کو ترکستان اسلامک موومنٹ کے افغان سرزمین استعمال کرتے ہوئے چين کے خلاف سرگرمیاں کرنے کے خدشے سے آگاہ کیا جس پر طالبان نے يقين دہانی کرائی ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
دوسری جانب افغانستان میں امارات اسلامیہ کے ترجمان محمد نعيم نے ٹوئٹر پر لکھا کہ چین کی دعوت پر طالبان وفد نے پڑوسی ملک کا دورہ کیا اور چینی وزیر خارجہ سے ملاقات کی جس میں سیاست، سیکیورٹی، معیشت اور دو طرفہ باہمی امور کی دلچسپی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ افغانستان سے غیرملکی فوجیوں کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے اور اس دوران ہی طالبان نے اہم ملکی سرحدوں اور کاروباری راہداریوں سمیت 95 فیصد علاقے کا کنٹرول افغان سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ کے بعد حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔