اسلام آباد(جیوڈیسک)وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہاہے کہ پاکستانی طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع کیے اور نہ ہی ان کے کسی رہ نما کو رہا کیا گیا ہے ،تاہم وزیر داخلہ نے پیش کش کی ہے کہ طالبان سیز فائرکا اعلان کرکے کسی عالم کو نمائندہ مقرر کریں پھر حکومت مذاکرات پر تیار ہے۔
اسلام آباد پولیس کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ طالبان کو سیکیورٹی فورسز نے کمزور کر دیا ہے اور اب بھی ان کے خلاف ٹارگٹڈ ایکشن ہورہاہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ سابق چیئر مین اوگرا توقیر صادق کو وطن واپس لانے کے حوالے سے قانونی پیچیدگیاں ہیں تاہم سپریم کورٹ کے حکم پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔
توقیر صادق کو ملزمان کے تبادلے کے قانون کے تحت لانے کی کوشش کریں گے۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ انہیں ڈی پورٹ کردیاجائے یا وہ خود واپس آجائیں۔ ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کہ ہے کہ وہ چیئرمین نیب سے بات کرکے ملزم کو جلد وطن واپس لائیں۔