طالبان اختلافات: امن مذاکرات مشکلات کا شکار

Negotiation

Negotiation

اسلام آباد (جیوڈیسک) طالبان کے مختلف گروپوں میں ہفتوں سے جاری اندرونی لڑائیوں کے باعث حکومت سے جاری امن مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان کے دو گروہوں کے درمیان مارچ سے بدترین لڑائیاں جاری ہیں جس میں افغان سرحد سے متصل قبائلی علاقے میں کم از کم 90 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

غیر لکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طالبان کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ اب شدت پسندوں کے مختلف حلقوں نے ان لڑائیوں کے خاتمے کے لیے طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ پر ثالث مقرر کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے۔

اندرونی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اندرونی لڑائیوں نے طالبان قیادت کو وقتی طور پر امن مذاکرات ملتوی کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ شمال مغربی علاقے کے ایک طالبان کمانڈر نے تصدیق کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا کہ دو حیف گروپوں میں جاری لڑائیوں کے خاتمے تک امن مذاکرات روک دیے گئے ہیں۔ تاہم اس تمام پیشرفت سے امن مذاکرات کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔