اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا افغانستان کے بارے میں یکساں مؤقف رکھتے ہیں، دونوں ممالک افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے امریکی اخبار کوانٹرویو میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم ماضی سے سبق سیکھیں، میری ہمدردی نائن الیون کے متاثرین اور ان کے لواحقین کے ساتھ ہے، پاکستان نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ہے۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان اورامریکا افغانستان کے بارے میں یکساں مؤقف رکھتے ہیں، دونوں ممالک افغانستان میں امن چاہتے ہیں، حقائق سے پتا چل رہا ہے کہ افغانستان میں سکیورٹی کی صورتحال کنٹرول میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ایک حکومت موجود ہے، عالمی برادری چاہے تو اس سے بات کرے یا تنہا چھوڑ دے، ہم نے طالبان حکومت کو ابھی تک تسلیم نہیں کیا، ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ افغانستان میں نئی حکومت بین الاقوامی برادری کی توقعات کوکس حد تک پورا کررہی ہے۔
خیال رہے کہ امریکا نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو اس وقت تک تسلیم نہ کرے جب تک طالبان خواتین کو حقوق نہیں دیتے اور افغانستان سے نکلنے کے خواہش مندوں کو جانے کی اجازت نہیں دیتے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کو بلنکن نے بتایا کہ امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان اس وقت تک طالبان حکومت کو تسلیم نہ کرے جب تک وہ افغان سر زمین کو دہشت گردوں کی آماج گاہ نہ بننے کے و عدے کی پاسداری نہیں کرتے۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کا افغانستان میں کردار رہا ہے ، پاکستان نے امریکا کے ساتھ تعاون بھی کیا اور ہمارے مفادات کے خلاف بھی رہا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کے مستقبل میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کی بنیاد کیا ہونی چاہیے اس کا جائزہ آنے والے ہفتوں میں لیا جائے گا۔