طالبان نے کراچی دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی

Taliban

Taliban

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے انچولی میں دو دھماکوں میں آٹھ افراد جاں بحق اور پچپن زخمی ہو گئے، وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی پولیس سندھ سے چوبیس گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی ہے،کالعدم تحریک طالبان نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

انچولی کے علاقے میں پہلا دھماکا بیکری شاپ کے سامنے اور دوسرا پکوان شاپ کے قریب ہوا،دونوں دھماکے موٹر سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کئے گئے۔ زور دار دھماکوں سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، ریسکیو ٹیموں نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو عباسی شہید اور سول ہسپتال منتقل کیا۔

بعض زخمیوں کی حالت نازک ہونے پر انہیں آغا خان ہسپتال اور نجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکوں میں چار کلو گرام بارودی مواد کے ساتھ بال بیرنگ بھی استعمال کئے گئے۔ جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات کا کہنا تھا۔دہشت گردی میں ملوث تنظموں کا مقصد ٹارگٹڈ کارروائیاں کرنا ہے۔

ڈی جی ویسٹ جاوید اوڈھو نے کہا کہ انچولی دھماکوں کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا تھا۔ کراچی میں دہشت گردی کے اس واقعے کے بعد پولیس حکام کا کہنا تھا کہ انچولی دھماکوں میں ملوث گروپ کی جلد نشاندہی کر لی جائے گی۔