پشاور (جیوڈیسک) جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وہ جنگ کوہوا دینے کیلئے طالبان اور مقتدر قوتوں میں سے کسی کا ساتھ نہیں دیں گے جبکہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے ملک میں قیام امن کو وزیر اعظم کے حرکت میں آنے سے مشروط قرار دیا ہے۔
اور کہا ہے کہ وزیراعظم جب تک اپنے اختیارکی چابی نہیں گھمائیں گے تالے اسی طرح بند رہیں گے۔ پشاورکے نشترہال میں جمعیت علمائے اسلام کے زیراہتمام قبائیلی جرگے سے خطاب میں پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ طالبان اگر جنگ کی راہ اپناتے ہیں توہم ان سے راستے جدا کرینگے اور اگرکوئی مقتدر قوت اس مقصد کیلئے ہماری حمایت چاہتا ہے۔
تووہ بھی اس گمان میں نہ رہے کہ ہم ان کا ساتھ دینگے۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ جو حکمران لوگوں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتے ان کوحکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہوتا، ملک میں امن کی صورتحال ابتر ہے، صرف کراچی میں 24 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہوچکے ہیں، مرنے والوں کونہیں معلوم کہ انہیں کیوں مارا جارہا ہے۔
اورنہ ہی مارنے والے کوپتہ ہے کہ وہ انہیں کیوں ماررہا ہے۔ اس موقع پر منظور کی گئی چار الگ الگ قراردادوں میں قبائیلی علاقوں میں جاری کاروائیوں کو آپریشن کہہ کراس کی مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ فاٹا میں مسئلہ سنجیدہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے، بے گھر قبائلیوں کو بحفاظت واپس اپنے گھروں کو بھجوایا جائے اور فاٹا میں تباہ حال انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے خاطرخواہ پیکج دیا جائے۔