میرانشاہ (جیوڈیسک) تحریک طالبان پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کی نگرانی اور طریقہ کار طے کرنے کے لئے 9 رکنی سیاسی شوری کا اعلان کر دیا۔
تحریک طالبان کے رہنما احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے قاری شکیل کی سربراہی میں 9 رکنی سیاسی شوریٰ کا اعلان کیا گیا ہے
جس میں اعظم طارق، مولانا امیر اسلام، کمانڈر احمد (شینا باجوڑی)، انور گنڈا پوری، امیر کوئٹہ پیر صاحب، مولانا عبداللہ، یاسر اور کمانڈر پشتون شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 رکنی سیاسی شوریٰ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے سارے عمل کی نگرانی اور طریقہ کار طے کرے گی۔
احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہماری جانب سے حکومت کے سامنے کوئی مطابہ پیش نہیں کیا گیا، طالبان کے مطالبات کے حوالے سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلنے والی مطالبات کی فہرست سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی میں حکومت کا صرف ایک رکن شامل ہے جب کہ ہماری طرف سے بھی 5 رکنی کمیٹی غیر طالبان پر مشتمل ہے، جس قسم کی کمیٹی حکومت نے بنائی ہے ہم نے بھی ویسی ہی کمیٹی تشکیل دی اگر حکومت کی جانب سے حکومتی اراکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جاتی تو ہم بھی طالبان کے اراکین پر مشتمل کمیٹٰی بناتے۔