اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مہنگائی اورملازمین کی سالانہ ترقیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر غور کیا جائے گا۔ جمعے کو پارلیمانی سیکریٹری برائے خزانہ رانا افضل نے ایوان کو بتایا کہ آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کیلیے تنخواہ کے یکساں اسکیلز اور سہولتیں متعارف کرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، آئی ایم ایف سے امداد بجٹ کیلیے لی جاتی ہے، اس کے کہنے پر بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائی جاتیں، جب ہم قرضہ لیتے ہیں تو وہ ہماری کوتاہیوں کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس کا مطالبہ ہوتا ہے کہ ہم سے پیسے لینے کے ساتھ ساتھ اپنے ملک کے حالات درست کریں، جان بچانے والی دواؤں پر کوئی ٹیکس نہیں، نیشنل سیونگز سینٹرز کے صارفین کیلیے اے ٹی ایم کا سلسلہ رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا، گزشتہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ملکی تاریخ میں ریکارڈ ریکوری کی۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ نے طالبان سے مذاکرات اور دہشت گردی کے واقعات میں ہلاکتوں کے متعلق رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ رپورٹ میں کہا گیاکہ حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہورہی ہے۔