پشاور (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کالاباغ ڈیم کے حوالے سے دیے گئے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم پر تحفظات ہیں اس لیے یہ نہیں بنایا جاسکتا تاہم دیگر ڈیموں کی اشد ضرورت ہے،طالبان سے مذاکرات ہی مسائل کا حل ہیں، امریکا آج طالبان کیساتھ مذاکرات کی بات کر رہاہے ہم 15 برس سے کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ ہاؤس پشاورمیں سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کے اعزازمیں منعقدہ دعائیہ تقریب کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اے پی ایس کے شہدا نے جو قربانیاں دی ہیں تاریخ میں انہیں سنہری حروف سے لکھا جائے گا اس لیے تمام شہدا کو نشان حیدردینے کے لیے وفاقی حکومت سے بات کرینگے۔
جب کبھی بھی معاشرے میں بے انصافی بڑھ جائے تو داعش جیسی تنظیمیں فعال ہوتی ہیں، تحریک طالبان پاکستان میں جرائم پیشہ عناصر آگئے تھے ورنہ طالبان کے ساتھ مذاکرات ہی مسائل کا حل ہیں 16دسمبر کی دہشتگردی کوکبھی نہیں بھلایا جاسکتا، شہدا کی قربانی سے ملک میں تبدیلی آئی اور دہشتگردی کا گراف گرا ہے، انھوں نے خیبرپختونخوا حکومت صوبے میں نئی سرکاری یونیورسٹی قائم کرنے کا بھی اعلان کیا جو آرمی پپلک اسکول کے شہدا کے نام سے منسوب ہوگی۔ انھوں نے قومی وطن پارٹی سے ممکنہ اتحاد کے بارے میں بھی لاعلمی ظاہر کردی۔
ن لیگ کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے کہاکہ پنجاب میں پولیس کے بغیر ن لیگ نہ حکومت کرسکتی ہے اور نہ الیکشن لڑ سکتی ہے تاہم اس کے برعکس خیبرپختونخوا میں پولیس مکمل طور پر سیاست سے پاک ہے۔
این این آئی کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی ختم کرنے کے لیے انصاف کا نظام قائم کرنا ہوگا، جب انصاف نہیں ہوگا توانتشار بڑھے گا، دریں اثنا عمران خان اپنی اہلیہ اور پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ متاثرین سیلاب کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کے لیے بدھ کی سہ پہر چترال پہنچ گئے، جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل نادر خان نے عمران خان کو متاثرین سیلاب کے لیے پاک فوج کی امدادی کارروائیوںاور تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔