پشاور (جیوڈیسک) کالعدم طالبان کی جانب سے کمیٹی میں شامل کئے جانے پر اپنے رد عمل میں عمران خان نے کہا کہ طالبان مذاکرات کے لیے اپنے ہی نمائندے منتخب کریں۔ مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ صورتحال واضح ہونے کے بعد ہی فیصلہ کروں گا جبکہ پروفیسر ابرہیم نے کہا کہ شاہد اللہ شاہد نے مجھ سے رابطہ کیا، ابھی معلوم نہیں میں کس کمیٹی میں ہوں۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کالعدم تحریک طالبان سے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کے لئے اپنے نمائندے منتخب کرے۔ تحریک انصاف کو 4 رکنی حکومتی ٹیم پر مکمل اعتماد ہے، ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اپنی کور کمیٹی کے اجلاس میں مذاکراتی عمل کے حوالے سے مشاورت کرے گی اور اس بات کا جائزہ لے گی کہ تحریک انصاف مذاکراتی عمل میں کس طرح معاونت کر سکتی ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ صورتحال واضح ہونے کے بعد مذاکراتی ٹیم میں شامل ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی اور تحفظ کے لئے کسی بھی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔طالبان کی جانب سے کمیٹی کے لئے نامزد کئے جانے پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ میں کس کمیٹی کا رکن ہوں، وقت کے ساتھ ساری کنفیوژن دور ہو جائے گی۔
طالبان کی جانب سے قاری شکیل اور ترجمان شاہد اللہ شاہد نے مجھ سے رابطہ کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں ثالث بالخیر کا کردار ادا کریں گے۔ پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی نے انہیں مذاکرات میں اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دی ہے۔