لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کرنے یا دفتر کھولنے جیسے معاملات حکومتی پالیسی ہے، بتایا جائے، عدالتیں کس قانون کے تحت ایسا حکم جاری کریں۔ کاشف سلیمانی ایڈووکیٹ نے طالبان کے پاکستان میں دفاتر کھولنے اور مذاکرات کرنے کا حکم جاری کرنے کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطا بندیال نے قرار دیا کہ طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں یا نہیں،یہ حکومتی پالیسی ہے، عدالتیں حکومت کی پالیسیوں میں مداخلت کا اختیار نہیں رکھتیں، عدالت نے اِستفسار کیا، بتایا جائے، کس قانون کے تحت عدالت ایسا حکم جاری کرے۔
درخواست گزار وکیل نے اِستدعا کی کہ عدالت درخواست مسترد نہ کرے، 2 ہفتوں کی مہلت دے دے، آئندہ سماعت پر وہ تیاری کر کے آئیں گے، عدالت نے استدعا منظور کر لی۔