اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن رستم شاہ مہمند نے کہا ہے کہ حالیہ بم دھماکوں سے متعلق طالبان نے تردید اور لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے کچھ مخالفین ہیں جو مذاکرت کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام آباد میں 2014 میں نیٹو کا افغانستان سے انخلا اور پاکستان کا کردار پر سیمینار کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رستم شاہ مہمند کا کہنا تھا کہ یہ مشکل سفر ہے مشکلات پیش آئیں گی، مذاکراتی عمل چلنا چاہئے، پاکستان کے آئین سے باہر کوئی بات نہیں ہوگی، نہ کسی کو کوئی علاقہ دیا جائے گا اور نہ ہی کسی کا ایجنڈا مانیں گے۔
شریعت کے نفاذ کی بات ہی مذاکرات میں شامل نہیں ہے۔طالبان نے سیز فائر پر اتفاق کیا ہے۔ ابھی رابطہ کمیٹیاں بیٹھ رہی ہیں، طالبان کی قیادت سے بھی مل بیٹھنے کا پروگرام ہے۔ آج کوئی بھی اجلاس نہیں ہے۔
طالبان یہاں نہیں آسکتے انکی جان کو خطرہ ہے۔ پہلے بھی طالبان مذاکرات کے لئے آئے تھے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا، وہ یقین دہانی چاہتے ہیں۔ مذاکرات صرف تحریک طالبان پاکستان سے ہی ہونگے اور کسی گروپ سے نہیں۔