اسلام آباد (جیوڈیسک) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے پاکستانی حکومت کے ساتھ تمام مذاکراتی عمل کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے پاکستانی حکومت کے ساتھ تمام مذاکراتی عمل کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستان حکومت کو ڈرون حملوں کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔
کالعدم تحریک طالبان نے گزشتہ روز ہونے والے امریکی ڈرون حملے کے ردعمل میں پاکستانی حکومت کے ساتھ تمام مذاکراتی عمل کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ڈرون حملوں کا ذمہ دار پاکستانی حکومت کو سمجھتے ہیں۔
اس لئے تمام مذاکراتی عمل کو ختم کیا جاتا ہے۔ احسان اللہ احسان نے گزاشتہ روز ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں طالبان کمانڈر ولی الرحمان کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے۔ واضع رہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں گزشتہ روز ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نائب امیر ولی الرحمان بھی شامل ہیں۔
پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد اور امریکی صدر براک اوباما کی ڈرون حملوں کے بارے میں نئی پالیسی کے اعلان کے بعد پاکستانی سرزمین پر یہ پہلا ڈرون حملہ تھا۔ امریکی ڈرون حملے میں ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں طالبان کمانڈر ولی الرحمان کے علاوہ فخرِ عالم، نصیرالدین اور نصراللہ نامی جاں بحق جبکہ شہاب الدین اور سید الرحمان زخمی ہوئے تھے۔
ولی الرحمان کو حکیم اللہ محسود کے بعد تنظیم کا دوسرا اہم ترین کمانڈر تصور کیا جاتا تھا۔ امریکہ نے ان کے سر کی قیمت پچاس لاکھ ڈالر مقرر کی ہوئی تھی۔ وہ اس سال پاکستانی سرزمین پر ہونے والے امریکی ڈرون حملوں میں مارے جانے والے دوسرے اہم طالبان کمانڈر ہیں۔ اس سے پہلے جنوری میں ایک ڈرون حملے میں طالبان کمانڈر ملا نذیر ہلاک مارے گئے تھے۔ پاکستان نے سرکاری طور پر ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کیا ہے اور اسے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لئے خطرناک قرار دیا۔
دوسری جانب ولی الرحمان کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ان کے نائب کمانڈر خان سید عرف سجنا کو امیر مقرر کر دیا گیا ہے۔ 36 سالہ نائب کمانڈر سید عرف سجنا کا تعلق جنوبی وزیرستان کے علاقے شوبی خیل سے ہے اور وہ تحریک طالبان پاکستان کے نائب امیر ولی الرحمان کے نائب کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔
امریکا افغانستان میں اتحادی افواج کے خلاف جہاد بھی کیا ہے تاہم تحریک طالبان پاکستان کے شوری کے ہونے والے اجلاس میں سجنا کو امیر مقرر کرنے کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی جبکہ قبائل میں ان کے نائب امیر مقرر کر کے خبریں گردش کر رہی ہیں۔