طالبان سے امن مذکرات، افغان خواتین خوف کا شکار ہوگئیں

Afghan Women

Afghan Women

افغان (جیوڈیسک)طالبان سے امن مذکرات پر افغان خواتین خوف میں مبتلا ہیں۔ افغان خواتین کا کہنا ہے کہ گیارہ سال بعد طالبان کی واپسی سے کامیابیوں کا دور ختم ہو جائے گا۔

ایک برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان کی واپسی پر افغان خواتین شدید اعصابی دبائو کا شکار ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ ان کے تعلیمی حق کو سلب کرکے انہیں ایک مرتبہ پھر گھروں میں محصور کردیا جائے گا۔ اس حوالے سے پیتیس سالہ افغان ٹیچر آرزو پروانی کا کہنا تھا کہ طالبان کی واپسی کے بعد تمام سکولوں اور جامعات کے دروازے خواتین کیلئے بند ہوجائیں گے۔ انہوں نے تمام افغان خواتین پر زور دیا کہ وہ بڑے پیمانے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔

ایک کارکن پلوشہ حسن کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کے اسکول حملوں کی زد میں ہیں۔ کئی خواتین رہنما اور اساتذہ کو موت کی نیند سلا دیا گیا ہے۔ طالبان تبدیلی کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں تو یہ چیزیں انہیں روکنی ہونگی۔ جریدے کے مطابق طالبان سے مذکرات کیلئے خواتین کے حقوق کی پاسداری کی جانی ضروری ہے۔