لاہور (جیوڈیسک) لاہور جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی توجہ انتظامی اقدامات پر ہے۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے کوئی واضح خاکہ نہیں ہے۔ پالیسی میں سنجیدہ مذاکرات کے لیے جامع حکمت عملی شامل کی جانی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اے پی سی بلانے کا اقدام خوش آئند ہے اگر جے یو آئی کو دعوت ملتی ہے تو ہم پارلیمنٹ کی مشترکہ قراردادوں اور پچھلی آل پارٹیز کانفرنس کی اتفاق رائے کی روشنی میں سفارشات دیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی پالیسی اگر جامع نہیں اور صرف نمائشی اقدامات تک محدود ہو گی تو قوم کو دہشت گردی کے بحران سے نکالنے میں ناکامی ہو گی۔