راولپنڈی (جیوڈیسک) پاک فوج نے طالبان سے حکومت کے براہ راست مذاکرات میں نمائندہ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم حساس اداروں کا نمائندہ مذاکرات کا حصہ ہو سکتا ہے۔
راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں ملک کی موجودہ داخلی اور خارجی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کانفرنس کے شرکاء نے مختلف پیشہ وارانہ امور پر تفصیلی غور بھی کیا۔
اہم ذرائع کے مطابق پاک فوج نے طالبان کے ساتھ حکومت کے براہ راست مذاکرات کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ماضی میں فوج نے جتنے بھی مذاکرات کئے ان کے نتائج اچھے نہیں تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں کا نمائندہ مذاکرات کا حصہ ہو سکتا ہے تاہم ابھی تک حکومت کی جانب سے فوج کے نمائندے کی مذاکراتی کمیٹی میں شمولیت کے حوالے سے نہیں کہا گیا۔
ذرائع کے مطابق عسکری قیادت سمجھتی ہے کہ مذاکرات کرنا یا نہ کرنا حکومت کا فیصلہ ہے۔ فوج کا کام دفاع ہے اس لئے فوج ان مذاکرات کا حصہ نہیں بننا چاہتی۔