کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں وزارت داخلہ کے دفتر پر خودکش حملے میں کم از کم چھ پولیس افسر ہلاک ہو گئے ہیں۔
افغان صدارتی الیکشن سے محض تین دن قبل کیا گیا یہ حملہ وزارت داخلہ کے دفتر کے مرکزی دروازے کے سامنے ہوا جہاں خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے اے ایف پی کو بتایا کہ فوجی وردی میں ملبوس خودکش حملہ آور نے مقامی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے وزارت داخلہ کی عمارت کے دروازے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے چھ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بمبار کے لیے اپنی خودکش جیکٹ کے ساتھ عمارت کے اندر جانا ممکن نہ تھا تو جیسے ہی پولیس اہلکاروں نے اسے دیکھا، اس نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا۔ کابل میں کیا جانے والا یہ حملہ انتخابی مہم کے آخری روز کیا گیا جہاں ملکی تاریخ میں پہلی بار اقتدار جمہوری انداز میں ایک صدر سے دوسرے کو منتقل ہو گا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ اس حملے سے چند گھنٹے قبل ہی انہوں نے اپنے تازہ پیغام میں انتخابات سے قبل مزید پرتشدد واقعات کا انتباہ دیتے ہوئے افغان عوام کو انتخابی عمل سے دور رہنے کی ہدایت کی تھی۔
ایک عینی شاہد محمد وسیم نے بتایا کہ وہ وزارت داخلہ کے کمپاؤنڈ سے باہر نکلنے کے لیے دروازے کی جانب جا ہی رہے تھے کہ اسی دوران ایک زوردار دھماکا ہوا جس کی شدت سے وہ دور جا گرے، ا کے بعد پولیس حکام نے انہیں محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ افغانستان میں پانچ اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل سیکورٹی الرٹ جاری کرتے ہوئے حفاظتی انتظامات انتہائی سخت کردیے گئے ہیں۔