نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی کے مطابق نارائنن نے کہا کہ اگر افغانستان میں کام کرنے والے طالبان جیسے دہشت گرد گروہ افغانستان میں اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تو ان کا اگلا نشانہ بھارت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے پاکستان پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان انتہائی خطر ناک حکمت عملی کے تعاقب سے باز رہنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتا اور بھارت کو غیر متوازن رکھنے کے لئے ان عناصر کو استعمال کرتا ہے۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی کے دن کے موقع پر منعقدہ لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان جیسی انتہا پسند فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالنا اور طالبان کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات کے لئے پاکستان کی خواہش ہمارے لئے سنگین نتائج رکھتی ہے۔
نارائنن نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک میں دہشت گرد گروپ براہ راست بھارت کیلئے خطرہ ہیں۔
دونوں ملکوں میں طالبان کی انتہا پسندی کسی بھی قسم کی خاموشی کی علامت کو ظاہر نہیں کرتی جو بہت سے دہشت گرد گروپوں کو اپنی مرضی کی کار روائیوں کی اجازت دیتی ہے۔ اگر وہ افغانستان میں کامیاب ہو گئے تو ان کا اگلا ہدف بھارت ہوگا۔