اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان جنگ بندی کی خلاف ورزی سے باز رہیں اگر خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رہا تو رواں ماہ طالبان کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع ہوسکتا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے بغیر مذاکرات کے متحمل نہیں ہوسکتے، طالبان کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا ہے تو مکمل طور پر جنگ بندی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر طالبان گروپس کی جانب سے جنگ بندی کا احترام نہ کیا گیا تو رواں ماہ مارچ میں ہی قبائلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع ہوسکتا ہے، اس سلسلے میں حکومت قبائلی علاقوں میں فوج بھیجنے اور شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کرنے میں زرا بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گی۔
واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے اتوار کو جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس کے باوجود قبائلی علاقوں سمیت ملک کے دیگر شہروں میں فورسز پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر کے روز اسلام آباد کی ضلع کچہری پر دہشت گردوں کے حملے میں جج سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری حال ہی میں طالبان سے علیحدہ ہونے والی احرار الہند نامی تنظیم نے قبول کی تھی۔