ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد نے ہفتے کو کہا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں تحریک طالبان کے بڑھتے اثرو نفوذ اور ان کے خطرے کی وارننگ دی تو اس پر ایک ایرانی سیکیورٹی اہلکار نے انہیں دھمکی دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے خطرے کی وارننگ دینے کے بعد ایک سیکیورٹی افسران کے پاس آیا اور کہا کہ ان کی اس دھمکی کے بعد ان کے اقارب اور ساتھیوں سے نمٹا جائے گا۔ احمدی نژاد کا یہ بیان ایران انٹرنیشنل کی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا ہے۔
سائٹ نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں احمدی نژاد نے کہا کہ ان کے بیانات جنہوں نے سیکورٹی اہلکار کو دھمکی دینے پر اکسایا اس میں “کرپٹ سکیورٹی گینگ” پر بات کرنا بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی سیکیورٹی نے مجھے دھمکی دی کیونکہ میں نے طالبان کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ دو ہفتے پہلے ایک سینیر سیکورٹی اہلکار نے مجھ سے بات کی اور مجھ سے کہا تم طالبان اور کرپٹ سیکیورٹی گینگ کے بارے میں کیوں بات کر رہے ہو؟
انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی اہلکار نے ان سے کہا کہ ہم شدید دباؤ میں ہیں۔ اگر آپ نے یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں آپ کے رشتہ داروں اور آپ کے آس پاس کے لوگوں سے نمٹنا پڑے گا۔
سابق ایرانی صدر نے اس سیکیورٹی اہلکار کی شناخت ظاہر نہیں کی۔
غیر ملکی افواج بالخصوص امریکی افواج کے انخلاء کے آغاز کے ساتھ مئی میں بڑے پیمانے پر حملے کے آغاز کے بعد سے طالبان نے تیزی سے ملک کے بیشتر علاقوں پر اپنا تسلط مضبوط کرلیا ہے۔