اسلام آباد (جیوڈیسک) طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ انہوں نے طالبان کی تجاویز حکومت تک پہنچادی ہیں اورجواب کے منتظر ہیں تاہم دونوں کمیٹیوں کے درمیان آج اور کل اجلاس متوقع نہیں ہے۔
پروفیسر ابراہیم طالبان کمیٹی کے وہ رکن ہیں جو کمیٹی کے کوآرڈی نیٹر یوسف شاہ کے ہمراہ طالبان کی سیاسی شوریٰ سے ملاقات کرنے گئے تھے، طالبان کے مطالبات لے کر واپس آئے اور پھر اپنی پوری کمیٹی کے ہمراہ حکومتی کمیٹی سے ملاقات میں طالبا ن کے مطالبات سامنے رکھ دیئے۔
11 فروری کو ہونے والی یہ ملاقات اگرچہ غیر رسمی کہلائی لیکن اس کے بعد سیاب تک دونوں کمیٹیوں کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے طالبان کے مطالبات حکومت تک پہنچادیے اور اب جواب کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مذاکرات کی رفتار سے کسی حد تک مطمئن ہیں۔
دوسری طرف طالبان کمیٹی کے ایک اور رکن رستم شاہ مہمند کا کہنا ہے کہ طالبان نے سیز فائر پر اتفاق کیا ہے، ان کے کچھ مخالفین مذاکرت کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ جبکہ آج کراچی میں پولیس وین پر حملے کے بعد رد عمل دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہاکہ مذاکرات کا عمل بے معنی ہوتا جا رہا ہے۔ ادھر ترکی میں موجود وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ طالبان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ حالیہ دنوں میں دہشت گردی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیں گے۔