تعز: صدر ہادی کے حامی اور مخالف جنجگوئوں میں لڑائی جاری

Taiz War

Taiz War

تعز (جیوڈیسک) یمن کے شہر تعز میں صدر منصور ہادی کے حامی اور مخالف جنجگوئوں میں شدید لڑائی جاری ہے۔ مختلف شہروں پر تازہ فضائی حملوں کے دوران مزید 52 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب عالمی رہنمائوں نے تنازع کے سیاسی حل پر زور دیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ نے سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو ٹیلی فون کیا اور یمن مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیا۔ وائٹ ہائوس کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے گذشتہ روز ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران یمن کی صورت حال پر پیش رفت سے متعلق گفتگو کی۔

دونوں رہنماوں نے اتفاق کیا کہ یمن میں امن و استحکام کے لیے سیاسی حل ضروری ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن کے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو صحت اور کھانے پینے کے سامان کی اشد ضرورت ہے۔ لیکن سعودی اتحادی ممالک کی پابندیوں کے باعث فضائی اور بحری راستے سے امداد پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے یمن کے لیے ہنگامی امداد کی اپیل پر سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنے یمنی بھائیوں کے ساتھ ہے اور یمن میں جلد امن و استحکام کے لیے پر امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے طلب کی جانے والی 27 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کی امداد رقم سعودی عرب فراہم کرے گا۔ سعودی فوجی ترجمان کے مطابق قطر اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے دیا گیا امدادی سامان عدن اور حدیدہ پہنچادیا گیا ہے۔

جبکہ آنے والے دنوں میں مزید امدادی سامان بھیجا جائے گا۔ عالمی امدادی گروپ ’ڈاکٹرز وِد آئوٹ بارڈرز‘ کے مطابق 70 ٹن طبی سامان طیارے کے ذریعے صنعا پہنچایا گیا ہے۔ سعودی فوج کے ترجمان برگیڈیئر جنرل احمد عسیری نے ریاض میں پریس بریفنگ میں بتایا کہ نجران شہر میں یمن کی سرحد پر باغیوں سے جھڑپ میں مزید ایک سعودی فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا ہے۔

آپریشن میں اب مرنے والے سعودی فوجیوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔ دوسری جانب ایران نے اپنے بحری جنگی جہاز یمن کے ساحل کی طرف روانہ کر دیے ہیں۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے تہران میں آرمی اڈے پر خطاب میں کہا کہ ایران نے یہ اقدام ہمسایہ ممالک اور سمندری راستوں کی سیکیورٹی کے لیے اٹھایا ہے۔