کراچی (جیوڈیسک) ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبے میں اہم پیش رفت، منصوبے کی تکمیل کے لیے ایک خودمختار کمپنی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔غیر ملکی اخبار کے مطابق اس سلسلے میں کمپنی دبئی میں قائم کی جائے گی جو رواں سال ستمبر تک اس منصوبے پر کام شروع کردے گی۔ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت اس کمپنی کے لیے 50، 50 لاکھ ڈالر ادا کریں گے۔
کمپنی، عالمی شہرت کا ایسا ادارہ تلاش کرے گی جو اس منصوبے کو مکمل کر سکے۔ترکمانستان سے افغانستان، پاکستان اور بھارت کو گیس کی فراہمی کا یہ منصوبہ 2017 تک مکمل ہوسکتا ہے۔ ایران پاکستان گیس پائپ منصوبے سے کنارہ کشی کے بعد بھارت توانائی کے حصول کے لیے اس منصوبے کی تکمیل میں دلچسپی لے رہا ہے۔
پاکستان بھی ایران کے علاوہ اس منصوبے سے بھی اضافی گیس کے حصول کا ارادہ رکھتاہے۔ جبکہ امریکا پاک ایران گیس منصوبے کے متبادل کے طور پر اس منصوبے کی تکمیل کو خواہش مند ہے۔