اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان میں گزشتہ تین ماہ کے دوران قابل ذکر بارش نا ہونے کی وجہ سے ملک میں آبی ذخائر کی سطح تیزی کم ہو رہی ہے۔
اس صورت حال میں بارشوں کے لیے صدر ممنون حسین کی اپیل پر پیر کو خصوصی دعا بھی کروائی گئی۔
پاکستان میں محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول نے کہا کہ بارشیں نا ہونے کی وجہ سے ملک کے دو بڑے آبی ذخائر تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی سطح نچلی ترین سطح پر آ گئی ہے۔
’’یقیناً بارشیں نا ہونے کی وجہ سے سب سے پہلے ہمارے آبی وسائل متاثر ہو رہے ہیں، پھر ہماری زراعت بھی متاثر ہوئی ہے۔‘‘
ڈاکٹر غلام رسول کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ جنوری میں بھی بارشوں کا کوئی اچھا سلسلہ متوقع نہیں ہے، جس سے ان کے بقول صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
’’فروری میں صورت حال میں بہتری کے امکانات ہیں، لیکن اگلے مہینے (جنوری) میں بھی مشکلات میں مزید تیزی آئے گی۔‘‘
بارشیں نا ہونے کی وجہ سے خاص طور پر بارانی علاقوں میں گندم کی فصل شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیوں کہ ان علاقوں میں اچھی فصلوں کا دارومدار بارشوں کے پانی پر ہی ہوتا ہے۔
ملک میں خشک سردی کے سبب سانس اور گلے کی بیماریوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے اور اس صورت حال میں سب سے زیادہ بچے متاثر ہو رہے ہیں۔
دریں اثنا بارشیں نا ہونے کے سبب صوبہ پنجاب کے بہت سے اضلاع دھند کی لپیٹ میں ہیں اور حالیہ ہفتوں میں دھند کے سبب ہونے والے ٹریفک حادثات میں متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔