کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں وکلاء نے ساتھی وکلاء کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جبکہ کچھ وکلاء دیوار پھلانک کر اسمبلی احاطے میں بھی داخل ہو گئے۔ سندھ کے سینئر وزیر نثار کھوڑو کی جانب سے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پر وکلاء نے احتجاج ختم کردیا۔ شہر کے تمام بارز کے وکلاء سندھ ہائی کورٹ میں جمع ہوئے، جہاں سے انہوں نے ریلی کی صورت میں سندھ اسمبلی تک مارچ کیا۔ اسمبلی کے سامنے وکلاء نے دھرنا دیا اور نعرے بازی کی۔
ان کا مطالبہ تھا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے جاں بحق وکلاء کے لواحقین کو امداد دینے کے اعلان پر عملدرآمد کیا جائے جبکہ سٹی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں سیکیورٹی کے اقدامات بہتر بنائے جائیں۔ بعض وکلاء دیواریں اور دروازے پھلانک کر اسمبلی کے احاطے میں داخل ہو گئے، اس دوران وکلاء اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ اس موقع پر وکلاء سے بات کرتے ہوئے سینئر وزیر نثار کھوڑو نے کہا کہ اسمبلی آپ ہی کی ہے اور آپ کو اس کی عزت کرنی ہے۔ وکلاء رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ ذاتی مفاد کے لئے یہاں نہیں آئے، لیکن ان کی جائز شکایات کا بھی نوٹس نہیں لیا جارہا۔ پیپلز پارٹی کے سینئر وزیر نثار کھوڑو کی یقین دہانی کے بعد وکلاء نے احتجاج ختم کر دیا۔