کراچی (جیوڈیسک) صدر سندھ ہائی کورٹ بار مصطفی لاکھانی نے وکلا او ر شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی ہے۔ صدر سندھ ہائی کورٹ بار نے اپنی آئینی درخواست میں وفاق ، حکومت سندھ، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو فریق بنایا ہے۔
انہوں نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے وکلا کے ورثا کو 25 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے۔ وکلا کی ٹارگٹ کلنگ پر فریقین سے مکمل رپورٹ طلب کی جائے اور آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سے وکلا کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات معلوم کی جائیں۔ درخواست گزار مصطفی لاکھانی کا کہنا تھاکہ عدالتوں سے سزائے موت پانے والوں کی سزا پر فوری عملدرآمد کرایا جائے۔