ٹارگٹ کلنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے: کراچی پولیس کا دعویٰ

Police

Police

کراچی (جیوڈیسک) کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو کا کہنا ہے کہ شہر میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور پولیس اور رینجرز کی کارروائیوں کے باعث دہشت گرد پسپا ہو رہے ہیں۔

غلام قادر تھیبو نے سب اچھا کی رپورٹ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اور رینجرز کی کارروائیوں کے باعث ٹارگٹ کلنگ میں بھی نمایاں کمی ہوئی اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ٹارگٹ کلنگ کا صرف ایک واقعہ رونما ہوا ہے۔

غلام قادر تھیبو نے رواں سال رمضان المبارک میں بھتہ خوری کی شرح بھی نمایاں کمی کا دعویٰ کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگست کے بعد بائیو میٹرک سموں کے ذریعے بھتہ خوری میں مزید کم ہو گی۔ غلام قادرتھیبو کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائیاں ہو رہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ سخت سیکیورٹی کے باعث عسکریت پسندوں کو دہشت گردی کا موقع نہیں مل رہا، لہذا تنگ آکر اب وہ پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے۔ دوسری جانب کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس اور رینجرز کی کارروائیاں جاری ہیں۔

رات گئے آئی آئی چند ریگر روڈ کے قریب ایک مبینہ پولیس مقابلے میں دو ڈاکو مارے گئے۔ پولیس کے مطابق ملزمان شہریوں سے لوٹ مار کر رہے تھے، اُن کے قبضے سے اسلحہ اور موٹر سائیکل بھی برآمد ہوئی۔ کراچی کے علاقے لانڈھی میں بھی ایک مبینہ پولیس مقابلے کے بعد ملزم فضل وہاب گرفتار جبکہ اس کے دو ساتھی ساجد اور بلال فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور عوامی کالونی سے چھینی گئی موٹرسائیکل برآمد ہوئی۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم ڈکیتی اور قتل سمیت جرائم کی سنگین وارداتوں میں ملوث ہے۔ دیگر واقعات میں اسٹیل ٹاؤن کے علاقے میں لنک روڈ کے قریب درسانہ چناگوٹھ سے ایک شخص کی تشدد زدہ لاش ملی۔ میمن گوٹھ میں بھی ذاتی جھگڑے کے دوران فائرنگ سے ایک چالیس سالہ شخص عزیز کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔