طارق آباد فیصل آباد اور ارشد انصاری ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن فیصل آباد میں مکمل ریکارڈ سمیت طلب

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد : پنجاب بار کونسل کی انضباطی کمیٹی نے منیر احمد ایڈووکیٹ ہائیکورٹ سکنہ طارق آباد فیصل آباد اور محمد ارشد انصاری درخواست گزار کو 5نومبر کوانکوائری کے سلسلہ میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن فیصل آباد میں دونوں فریقوں کو مکمل ریکارڈ سمیت طلب کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق درخواست گزار نے منیر احمد ایڈووکیٹ پر الزام عائد کیا تھا کہ اسکی مبینہ میٹرک سند جعلی ہے اور وہ اس جعلی سند پر 33سالوں سے سرکاری ملازمت کررہا ہے اور وہ اب بھی محکمہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں بطور سینٹری انسپکٹر گریڈ 8 میں ملازم ہے۔

محمد ارشد انصاری نے کہا ہے کہ منیرا حمد ایڈووکیٹ نے 27سال سے زائد عرصہ قبل 20 مئی 1989ء کو پنجاب بار کونسل کا فارم اپنی تاریخ پیدائش 5 دسمبر 1963ء لکھ کر اورمبینہ میٹرک جعلی سند اور شناختی کارڈ تاریخ پیدائش 5دسمبر 1963ء کا دیکر لوئر کورٹ کا لائسنس پریکٹس حاصل کیا تھا منیر احمد ایڈووکیٹ کی 33سالہ ملازمت مختلف مجاز اتھارٹیوں کے تصدیقی ریکارڈ اور پنجاب بار کونسل کے ہی اپنے ریکارڈ سے انکوائری میں منیر احمد ایڈووکیٹ کی مبینہ میٹرک جعلی سند ثابت کرونگا۔

انہوں نے کہا انکوائری میں منیر احمد ایڈووکیٹ کی پہلے تاریخ پیدائش 12 اگست 1958ء اور نام محمد منیر احمد ولد چوہدری علی محمد ہے پھر اس نے 28 اگست 1989ء کو مبینہ میٹرک جعلی سند دیکر تاریخ پیدائش 5دسمبر 1963ء کا شناختی کارڈ بنوایا۔

اب تیسرا شناختی کارڈ تاریخ پیدائش 5دسمبر 1956ء کا 8 جولائی 2014 کو بنوایا اس طرح سات سال کے فرق سے نادرا آفس میں منیر احمد ایڈووکیٹ ہائیکورٹ کی تین تاریخ پیدائش ہیں۔