کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) سول جج کروڑ نے امیدوار برائے صدارت مرکزی انجمن تاجران کروڑ طارق محمودپہاڑ ، تنویر عباس جعفری کی جانب سے الیکشن کو جعلی اور بوگس قرار دے کر دی گئی درخواست پر 15 جون کی پیشی لگا دی۔
طارق پہاڑ نے الیکشن بورڈ ، الیکشن کمیٹی اور سابق صدر حاجی مختار حسین و دیگر کو فریق بنایا تھا ۔ ان کے وکلاء اقبال احمد خان شہانی ، چوہدری ریاض صابر اور رفاقت علی گجر پیش ہوئے،جبکہ دوسری جانب سے ملک سیف اللہ سامٹیہ ، شاہجہان خان ، الفت شاہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ اس موقع پر مدعی طارق پہاڑ کے وکیلوں نے استدعا کی کہ الیکشن مرکزی انجن تاجران میں الیکشن بورڈ نے جان بوجھ کر انہیں الیکشن سے محروم کر دیا ہے۔
نہ تو ووٹر لسٹیں فراہم کی گئی اور نہ ہی درخواستیں وصول کی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن بورڈ کا چیئر مین طارق پہاڑ کے مقابلے میں ناظم کا الیکشن لڑ چکا ہے اور جماعت اسلامی کا سابق امیر بھی ہے۔ اس وقت جماعت اسلامی کا الخدمت گروپ مرکزی انجمن تاجران کے الیکشن میں حصہ لے رہا ہے۔
جس کے باعث چیئر مین لیکشن بورڈ متنازعہ اور جانبدار ہو چکے ہیں۔ سول جج کروڑ نے دونوں فریقین کو سماعت کرنے کے بعد 15 جون کی پیشی لگا دی اور حکم امتناعی جاری نہیں کیا۔ واضح رہے کہ مرکزی انجمن تاجران کا الیکشن 14 جون کو ہونا ہے۔