امیروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا ایف بی آر کا منصوبہ ناکام

FBR

FBR

اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک کے امیروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے شروع کیا جانے والا انفورسمنٹ ایکشن پلان ناکام ہو گیا۔ ایف بی آرکے ودہولڈنگ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ایف بی آر کو لکھے جانے والے لیٹر نمبر C.NO1(19) E&WHT (IDT)/2014 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلیے فیلڈ فارمشنز کو انٹیگریٹڈ انفورسمنٹ ایکشن پلان بھجوایا گیا تھا لیکن فیلڈ فارمشنز کامذکورہ پلان پر عملدرآمد غیر تسلی بخش ہے۔

انٹیگریٹڈ انفورسمنٹ ایکشن پلان پر عملدرآمد کے بارے میں فروری 2014 تک کے موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 26 ہزار 124 افراد ایسے تھے جو انکم ٹیکس میں ان رجسٹرڈ تھے جن میں سے 10 ہزار 259 لوگوں کو نیشنل ٹیکس نمبر جاری کیے گئے ہیں اور انکم ٹیکس میں نئے رجسٹرڈ ہونیوالے ٹیکس دہندگان میں سے صرف 3 ہزار 892 افراد نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے اور ان سے ٹیکس گوشواروں کے ساتھ صرف 99 لاکھ 80 ہزار روپے کا ریونیو حاصل ہو سکا۔

ایف بی آر کے 22 فیلڈ یونٹس کی طرف سے انکم ٹیکس میں 4 لاکھ 78 ہزار 428 نان فائلرز کا سراغ لگایا تھا لیکن 2 لاکھ 28 ہزار 482 نان فائلرز کو نوٹس جاری کیے گئے جن میں سے صرف 31 ہزار 95 لوگوں نے گوشوارے جمع کرائے۔ لیٹر میں کہا گیاکہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے حوالے سے عملدرآمد کیلیے 85 فیصد خلا ناقابل قبول ہے، سیلز ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے 94 ہزار 251 افراد میں سے 57 ہزار 211 نان فائلرز کو نوٹس جاری کیے گئے جن میں سے صرف 14 ہزار 161 افراد نے سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرائے۔ لیٹر میں کہا گیاکہ انٹیگریٹڈ انفورسمنٹ ایکشن پلان کے نتائج غیر تسلی بخش ہیں۔