ایف پی سی سی آئی نے نیا ٹیکس ریٹرن فارم ناقابل قبول قرار دیدیا

FPCCI

FPCCI

کراچی (جیوڈیسک) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر زکریا عثمان نے ایف بی آر کی جانب سے سال 2013 کے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے قوانین میں تبدیلی کی سختی سے مخالفت کی اور کہا کہ ٹیکس قوانین میں کسی بھی قسم کی تبدیلی دسمبر تک نہ کی جائے اور ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 31 دسمبر 2014 تک تو سیع کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ٹیکس دہندگان کے پاس ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے لیے 12 سے بھی کم دن رہ گئے ہیں اور اس موقع پر ایف بی آر نے نئے قوانین حتمی طور پر لا گوکر دیے ہیں جوہ کسی بھی طرح سے قابل عمل نہیں۔ انہوں نے ماضی میں بھی کئی نئے ٹیکس ریٹرن فارمز کی تبدیلی کے بارے میں بتایا کہ وہ ایف بی آر کو واپس لینے پڑ گئے کیونکہ وہ بزنس کمیونٹی سے مشاورت کے بغیر جاری کیے گئے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایف بی آر ان نئے قوانین اور ٹیکس ریٹرن فارم کو لا گو کرنے سے پہلے بزنس کمیونٹی سے مشاورت کرے۔

زکریا عثمان نے کہا کہ آزادی اور انقلاب مارچ سے اب تک کچھ حاصل نہیں ہوا لیکن یہ حقیقت ہے کہ ملکی معیشت کو شدید نقصان ضرور پہنچا اور عالمی سطح پر ملکی وقار بھی مجروح ہوا، اسلام آباد اور دیگر شہروں میں موجودہ سیاسی صورتحال اور چاروں صوبوں میں سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں کاروباری سرگرمیوں کا گراف بہت نیچے آگیا ہے اور اسلام آباد میں سرکاری اور پرائیویٹ دفاتر بھی پوری طرح سے کام نہیں کر پا رہے۔

اس کے علاوہ پنجاب میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پیداواری و کاروباری عمل بری طرح سے متاثر ہو رہا ہے اور پیداواری لاگت میں روز برروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بزنس مین انتہائی پریشانی اور دبائو کا شکارہے، ان حالات میں ایف بی آر ٹیکس دہندگان کو سہولت دینے کے بجائے ان کے مسائل میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔

نیا ٹیکس ریٹرن فارم ٹیکس پریکٹیشنرز کی سمجھ میں بھی نہیں آرہا تو پھر عام کاروباری شخص کس طرح اس کے تحت مقررہ تاریخ تک اپنا ٹیکس ریٹرن جمع کرا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو چاہیے کہ وہ اس فارم کو آسان بنائے اور بزنس کمیونٹی سے مشاورت کے بعد آئندہ سال نافذ کرے۔ زکریا عثمان نے حکومت سے استدعا کی کہ سیاسی مسائل کو پرامن طریقے سے حل اور ملکی معیشت کو مستحکم کیا جائے تاکہ کاروباری طبقہ ذہنی سکون کے ساتھ کاروباری سرگرمیاں انجام دے سکے۔