ٹیکس آمدنی میں اضافہ، آئی ایم ایف کا اظہار اطمینان

 IMF

IMF

اسلام آباد (جیوڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے گذشتہ 5 سال کے دوران پاکستان کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں اضافے کے رجحان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس رجحان کو برقرار رکھنے اور ٹیکس آمدنی جی ڈی پی کے 13.2 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے تاہم حکومت پاکستان نے12.7 فیصد تک بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے10سال کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کی تفصیلات آئی ایم ایف کو پیش کردی ہیں۔ جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گذشتہ 5 سال کے دوران ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 8.7 سے بڑھ کر 11.2 فیصد ہوگئی ہے۔

ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کو بلاواسطہ ٹیکسوں اور بالواسطہ ٹیکسوں کی الگ الگ تفصیلات فراہم کی ہیں۔ مالی سال 2015-16 میں پاکستان کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھ کر10.7 فیصد ہوگئی جس میں جی ڈی پی کے لحاظ سے ڈائریکٹ ٹیکسوں کی شرح بڑھ کر4.2 فیصد ہوگئی جبکہ جی ڈی پی کے لحاظ سے ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کی شرح بڑھ کر6.5 فیصد ہوگئی اور ان میں سے کسٹمز ڈیوٹی کی جی ڈی پی کے لحاظ سے شرح بڑھ کر1.4 فیصد، جی ڈی پی کے لحاظ سے سیلز ٹیکس کی شرح بڑھ کر4.5 فیصد ہوگئی۔

جی ڈی پی کے لحاظ سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بڑھ کر0.6 فیصد رہی اور مالی سال 2016-17 میں پاکستان کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح ایک بار پھر کم ہو کر 10.5 فیصد ہوگئی جس میں جی ڈی پی کے لحاظ سے ڈائیریکٹ ٹیکسوں کی شرح4.2 فیصد ہی برقرار رہی جبکہ جی ڈی پی کے لحاظ سے ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کی شرح کم ہو کر6.3 فیصد ہوگئی اور ان میں سے کسٹمز ڈیوٹی کی جی ڈی پی کے لحاظ سے شرح پھر سے کم ہو کر1.1 فیصد ہوگئی، جی ڈی پی کے لحاظ سے سیلز ٹیکس کی شرح کم ہوکر 4.2 فیصد ہو گئی۔