اسلام آباد (جیوڈیسک) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اربوں روپے کی ریکوری میں سست روی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے مختلف عدالتوں میں 300 ارب روپے کی ریکوری کے مقدمات زیر التوا پڑے ہیں۔ کمیٹی نے عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی بہتر پیروی کی سفارش کر دی۔ کمیٹی نے ٹیکس نادہندگان کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بلاک کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے وزارت داخلہ سے مشاورت کی جائے۔
کمیٹی کا اجلاس قائم مقام چیئرمین سردار عاشق گوپانگ کے زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا، جس میں ایف بی آر کے مالی سال 2013-14 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ ان لینڈ ریونیو کے 26 ارب 37 کروڑ روپے مالیت کے مقدمات عدالتوں میں زیر التو ا ہیں جبکہ ایف بی آر نے اب تک صرف 20 ارب روپے کی وصولیوں کی تصدیق کرائی ہے۔ چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر ارشاد نے بتایا کہ اربوں روپے کے مقدمات کی پیروی کرنے والے وکلا کو صرف 20 سے 30 ہزار روپے ماہانہ دیے جاتے تھے، اب وکلا کو 65 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔ ان لینڈ ریونیو کے صرف 22 مقدمات زیر التوا ہیں۔ موثر پیروی نہ کرنے والے وکلا کو نکال دیا ہے۔
محمود اچکزئی کے سوال پر چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ دو ماہ میں 25 ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے اور 94 فیصد تک ریکوری ہو چکی ہے۔ ڈاکٹر عذرا فضل نے کہا کہ ود ہولڈنگ ایجنٹس سے 24 ارب روپے کی ریکوری کیوں نہیں کی گئی جبکہ 500 سے زائد ود ہولڈنگ ایجنٹس نے رقم قومی خزانے میں جمع نہیں کرائی، جس پر ایف بی آر کے حکام نے بتایا کہ سرکاری محکمے ریکارڈ فراہم نہیں کر رہے۔ موبائل کمپنیوں اور بینکوں سے آن لائن ڈیٹا حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ رواں سال جون میں آن لائن سسٹم کام شروع کر دے گا۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ود ہولڈنگ ایجنٹس کے ذمہ بھی ساٹھ ارب روپے کے بقایا جاتے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ آپ کا سیلف اسسمنٹ قانون کس طرح مفید ہے۔ معاشرے میں نیچے سے اوپر چور ہیں، صرف تنخواہ دار طبقہ مجبور ہے۔ ایف بی آر چوری روکنے کے اقدامات کرے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ریکوریوں کے حوالے سے نادرا، ایس ای سی پی اور دیگر اداروں سے مدد لی جاتی ہے تاہم ہمارے پاس کسی کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
پرویز ملک نے کہا کہ فیصل آباد کا ایک گروپ 12 سے 13 ارب روپے کا ڈیفالٹر ہے۔ نادہندگان کے شناختی کارڈز کے علاوہ پاسپورٹ بھی بلاک کئے جائیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ نئے بجٹ میں یہ شق ڈالیں گے۔ قائم مقام چیئرمین نے کہا کہ جو فراڈ کرتے ہیں، ان کو معاف نہ کیا جائے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اس وقت سدرن پاور، صبا پاور، پی ٹی سی ایل اور روش لمیٹڈ بڑے ڈیفالٹرز ہیں۔ ٹیلی کام اور بینکوں میں ودہولڈنگ ٹیکس کا فرانزک آڈٹ کرانے کے لئے ماہر ٹیم کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ قائم مقام چیئرمین نے کہا کہ زیر التوا مقدمات سے متعلق پی اے سی پارلیمنٹ میں مناسب قانون سازی کرا سکتی ہے۔