فیصل آباد( محمود جنجوعہ ) فیصل آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے صدر چوہدری محمد شفیق انجم اور سینئیر نائب صدر میاں ظفر اقبال نے ٹیکس تجاویز بارے FCSTIمیں منعقدہ ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ شرح خواندگی میں اضافہ کے بغیر ٹیکس نیٹ میں اضافہ محال ہے کیونکہ کسی بھی ناخواندہ شخص کو ملکی استحکام میں ٹیکسو ں کے کردار پر قائل کرنا مشکل امر ہوتا ہے جب کہ کوئی بھی خواندہ شخص ملکی استحکام میں ٹیکسوں کی اہمیت کو بآسانی سمجھ سکتا ہے اورجب کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کی خاطر ٹیکس کے فارموں اوراس بارے معلوماتی لٹریچرگورکھ دھندے والی زبان کی بجائے آسان ،سہل اور قابل فہم زبان سلیس اردومیں چھاپا جائے ان گورکھ دھندے والی زبان کے باعث عوام اس ٹیکس نظام کو اپنے لئے پھندہ سمجھتی ہیںاوراس بارے عوام کو معلومات بھی دے جائیں کہ ٹیکسز کی ادائیگی نہ کرنے سے ملک کن مشکلا ت سے دوچار ہے۔ اگر ایک سڑک کو بنانے کی خاطر تمام وزارتیں محکمے اورشعبہ جات آپس میں رابطہ کرسکتے ہیں تو اس سب سے اہم موضوع کو محض وزارت خزانہ پر نہ چھوڑا جائے نیز اس ضمن میں عوام کے ساتھ ساتھ ٹیکس کے دفاتر میں کام کرنے والے عملہ کی بھی ذہنی اپروچ کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کو سمجھانے کی ضرورت ہے کہ وہ ٹیکس دہندگان کو اپنا دشمن اورٹیکس چور سمجھنے کی بجائے انہیں اپنے ساتھ ملکی دفاع میں شامل سمجھیں ۔مزید برآں آڈٹ کے پیچیدہ نظام کی بجائے ہر ٹرانزیکشن پر 143-Bکے ٹیکس فارم جمع کرانے والوں کی طرح اسی وقت چارجز منہا کر لئے جائیں اور اسے ہی اس کے سالانہ ٹیکس تصور کر لیا جائے نیزہر بار بیس فیصد اضافہ والی سکیم پر بھی دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ہر بار بیس فیصد اضافہ سے دکاندار حضرات کم سے کم ٹیکس ادا کرتے ہیں اس سے ٹیکسوں کی ادائیگی میں بھی اضافہ ممکن ہے۔ٹیکس کلیکشن دفاتر کے ساتھ ٹیکس بارے کمپلینٹ کرنے کی سہولت بھی مفت مہیا ہونی چاہئے کیونکہ زیادہ تر ٹیکس گذار مہنگے چارٹرڈاکاؤنٹنٹ اوروکلاء سے فیض یاب نہیں ہوسکتے ٹیکس کلیکشن کا عمل بجلی کے بل جع کرناے جیسا سہل ہونا چاہئے ۔اس موقع پر نائب صدر ملک محمداشرف اور نائب صدر ضیاء اللہ خاں نے بھی سیمینار سے خطاب کیا اوران تجاویز کو سراہا محمود جنجوعہ۔