ٹیکس ایئر 2018 میں گوشوارے جمع کرانے کی آخری مہلت آج ختم

FBR

FBR

اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کیلیے دی جانے والی آخری مہلت آج ختم ہوگی جبکہ ٹیکس ائیر 2018 کے گوشوارے دیر سے جمع کرانے کی بنیاد پر یکم مارچ 2019کو ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکالے جانے والے ایک لاکھ سے زائدٹیکس گزاروں کوایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل کرلیا گیاہے۔

ٹیکس دہندگان کو دی جانیوالی مہلت ختم ہونے کے بعد پیر کو نئی ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ جاری کردی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 31 مارچ تک نظرثانی ٹیکس گوشوارے جمع کرواکے آڈٹ ختم نہ کرانے والوں کے خلاف پیر سے کارروائی شروع کردی جائے گی اور انھیں ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے بھی نکال دیا جائے گا۔

اس کے علاوہ 31 مارچ کے بعد جو ٹیکس دہندگان ٹیکس گوشوارے جمع کرائیںگے انھیں بھی ایکٹو ٹیکس میں شامل نہیں کیا جائے گا اور پورا سال انھیں نان فائلر تصور کیا جائے گا اور انھیں اضافی شرح سے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ یکم مارچ کو ایف بی آر کی جانب سے2لاکھ 43ہزار ٹیکس دہندگان کوایکٹو ٹیکس پیئرزکی لسٹ سے نکالنے کا انکشاف ہوا تھا اور ان میں سے ایک لاکھ سے زائدٹیکس دہندگان ٹیکس ائیر 2018 کے گوشوارے جمع کرانے کے باوجود ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکال دیے گئے ہیں اور ٹیکس ایئر 2018 میں ایکٹو ٹیکس پیئرز میں شامل ٹیکس دہندگان کی تعداد کم ہوکر15 لاکھ 96 ہزار340 ہوگئی تھی جبکہ ٹیکس ایئر 2017میں ایکٹو ٹیکس پیئرز کی مجموعی تعداد 18لاکھ 40 ہزار تھی۔

اس کے علاوہ ایک سال کے دوران انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوںکی تعداد میں ایک لاکھ 8 ہزار کی کمی واقع ہوئی تھی اور ٹیکس ائیر 2018 کیلیے مجموعی طور پر 16 لاکھ 92 ہزارٹیکس دہندگان نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے تھے جبکہ گذشتہ ٹیکس ائیر کے آخری اعدادوشمار کے مطابق ٹیکس ایئر 2017 کیلیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی مجموعی تعداد 18لاکھ تھی۔

حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے ٹیکس دہندگان کیلیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31 ما رچ تک توسیع کردی اور نہ صرف دیر سے گوشوارے جمع کرانے والوں کو ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل ہونے کی اجازت مل گئی بلکہ بہت سے نئے لوگوں نے بھی ٹیکس گوشوارے جمع کرائے اور ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 17لاکھ 75ہزارسے تجاویز کرگئی ہے۔

توقع ہے کہ 31 مارچ تک میعاد ختم ہونے کے بعد یہ تعداد18 لاکھ سے تجاوز کرجائے گی اور اسی طرح نظر ثانی شْدہ ایکٹو ٹیکس پئیرز لسٹ میں شامل ٹیکس دہندگان کی تعداد میں2.5 لاکھ کے لگ بھگ اضافے کا امکان ہے۔