اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ملک میں موثر نتائج کا حامل ٹیکس نظام متعارف کروئیں گے، ٹیکس سسٹم کی سمت درست کردی ہے، اس میں موجود ہر طرح کی بے قاعدگی دور کریں گے، حکومت نے اقتدار کے پہلے سال میں ٹیکس اصلاحات کا آغاز کر دیا، آئندہ سال اس عمل میں تیزی لائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ SDPI کے زیر اہتمام بجٹ 2014 میں ٹیکس ریفارمز پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں سیاسی رہنماؤں اور معاشی ماہرین نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام کا ٹیکس انتظامیہ پر اعتماد بحال کر رہے ہیں جس سے ٹیکس کی ادائیگیوں میں اضافہ ہو گا، سرمایہ کاری اور تجارت کیلئے ٹیکس کا نظام ترغیبی اور تادیبی اصولوں پر استوار کرنے کیلئے کوشاں ہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج غیر رسمی معیشت اور رجسٹرڈ سیکٹر کے درمیان فرق ختم کر کے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس کے دائرے میں لانا ہے، وفاقی وزیر نے کہاکہ معاشی ترقی کی بنیاد توانائی کی فراوانی ہے جس کیلئے متعدد منصوبوں کا آغاز کر دیا گیا ہے جس میں کوئلے، پن بجلی اور نیوکلیئر توانائی کے منصوبے شامل ہیں۔
ان منصوبوں سے پیداوار کا آغاز ہوتے ہی ملک میں توانائی کا بحران ختم ہو جائے گا اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے ٹیکس سسٹم کا سرمایہ کاری سے براہ راست تعلق ہے، نئی سرمایہ کاری کے بغیر نیا روز گار ممکن نہیں۔ اچھے ٹیکس سسٹم کی بدولت غیر ملکی سرمایہ کاروں کا حکومت اور نظام پر اعتماد بڑھتا ہے جو سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت کا مقصد ملک میں بڑی تعداد میں معیاری روزگارکے مواقع پیدا کرنا ہے جس کیلئے صنعت، تجارت، سروسز اور مینو فیکچرنگ کے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری دوست اقدامات کیے جا رہے ہیں۔