اسلام آباد (جیوڈیسک) ایف بی آر نے 3 لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ویژن 2018 متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار وزیراعظم کو وزارت خزانہ اور اس کے ماتحت اداروں کی کارکردگی اور مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے پریزنٹیشن میں تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ دستاویز کے مطابق ویژن 2018 کے تحت ٹیکس اسٹرکچر میں پائے جانے والے بگاڑ اور تفریق کو دور اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو بہتر بنایا جائے گا جس کے تحت ایس آر اوز کو واپس لیا جائے گا۔
پہلے مرحلے میں رواں مالی سال کے دوران ٹیکس چھوٹ کے متعدد غیرضروری ایس آر اوز واپس لیے گئے ہیں، آئندہ سال مزید ایس آر اوز واپس لیے جائیں گے اور سال 2017-18 تک غیرضروری ٹیکس چھوٹ کے ایس آر اوز مکمل واپس لے لیے جائیں گے۔
ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق ویژن 2018 کے تحت سال 2015-16 کے دوران 3 لاکھ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائیگا، اس کے علاوہ انٹیگریٹڈ ٹیکس مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا جارہا ہے جبکہ رسک بیسڈ آڈٹ کا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔
کسٹمز ڈیوٹی کی مدمیں ریونیو بڑھانے کیلیے ریفارمز متعارف کرائی گئی ہیں، کسٹمز کلیئرنس پروسیجرز کو سادہ، آسان اورخودکار جبکہ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کو مضبوط بنایا جارہا ہے، کسٹمز چیک پوسٹوں کو آن لان سسٹم سے منسلک اور ٹیکس دہندگان و ٹیکس افسران میںرابطے کو کم سے کم کیا جارہا ہے۔