اسلام آباد (جیوڈیسک) ٹیکس ادانہ کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے قائم کردہ خصوصی کمیٹی کااجلاس آج ہو گا۔
دستیاب دستاویز کے مطابق ٹیکس نہ دینے والے اراکین کے خلاف تحقیقات کیلیے قائم کمیٹی کے چیئرمین عمرایوب کی طرف سے آج بلائے جانے والے اجلاس میںایف بی آرکے ذمے دارافسران کوبھی بلایا گیا۔
جوٹیکس ادانہ کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کی فہرست سمیت دیگر دستاویزات وریکارڈ کمیٹی کو فراہم کریں گے۔ دستاویز کے مطابق مذکورہ کمیٹی کے اجلا س میں کمیٹی کے 10 اراکین پرویز ملک، راناافضل خان، قیصر احمد شیخ، شیخ روحیل اصغرکے علاوہ دیگر اراکین پارلیمنٹ شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل کمیٹی خوداپنے اور اپنے ممبران کے خلاف ٹیکس ادانہ کرنے کے الزامات بارے تحقیقات کر رہی ہے اور حیرت ناک بات یہ ہے۔
کہ ٹیکس ادانہ کرنے والے پارلیمنٹیرینز کے خلاف تحقیقات کے لیے قائم کی جانے والی کمیٹی میں ٹیکس اتھارٹی (ایف بی آر) یا اس کے ماتحت اداروں کا کوئی نمائندہ شامل نہیں کیا گیا۔ اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل کمیٹی خود ہی اپنے پیٹی بندبھائیوں کے بارے میں تحقیقات کر رہی ہے۔ ایسی صورت میں مذکورہ کمیٹی کاقیام ایک سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اصولی طورپر دیگرٹیکس دہندگان کی جس طرح ٹیکس معاملات کی انکوائری کی جاتی ہے اسی طرح اراکین پارلیمنٹ کے ٹیکس گوشواروں۔
ان کے اخراجات اور اثاثہ جات و جائیداد، بینک اکاؤنٹس، ویلتھ اسٹیٹمنٹ وری کنسیلیئشن اسٹیٹمنٹس کی تحقیقات کی جانا چاہئیں کیونکہ ملک میں قانون سب کے لیے ایک جیساہے۔ کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوںکو نمائندگی دی گئی ہے۔
اس لیے کوئی بھی نمائندہ اپنی جماعت کے اراکین کے خلاف کارروائی نہیںہونے دے گابلکہ تحفظ کرے گااور ایف بی آرکے پاس جوریکارڈ موجودہے اس کے بھی ضائع، ٹیمپر ہونے یالیک ہونے کا خدشہ ہے۔