اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان اور افغانستان نے دہرے ٹیکس سے بچاؤ کے معاملے پر دوسری اہم بیٹھک کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے افغان اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے تین روزہ مذاکرات کا دوسرا دور کل(منگل)سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مرکزی دفتر میں شروع ہوگا، جو آئندہ تین روز تک جاری رہے گا۔
مذاکرات کیلئے چار ارکان پر مشتمل افغان ریونیو ڈیپارٹمنٹ کا وفد پاکستان پہنچ گیا، جن سے ایف بی آر کے ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل ٹیکسز قیصر اقبال کی سربراہی میں پاکستانی حکام ملاقات اور مذاکرات کریں گے۔
افغان وفد کی قیادت ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ریونیو آڈٹ عصمت اللہ سلیمی کر رہے ہیں جبکہ دیگر اراکین میں عبدالولی نوری ٹیکنیکل ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل اے آر ڈی، ندا محمد صدیقی لیگل سروسز ڈائریکٹر اے آر ڈی اور نجیب اللہ احمدزئی مشیروزارت خزانہ بھی شامل ہیں۔
پاکستانی وفد کی قیادت ایف بی آر کے ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل ٹیکسز قیصر اقبال کررہے ہیں جبکہ مذاکراتی ٹیم میں بیرسٹر نوشیروان خان، چیف انٹرنیشنل ٹیکسز اور حرا نذیر، سیکریٹری ٹیکس ٹریٹیز اینڈ کنونشنزبھی شامل ہیں۔
دونوں ممالک کے حکام دہرے ٹیکس سے بچاؤ کے معاہدے یا مسودے کو حتمی شکل دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے، اعلیٰ سطح کا وفد 28 سے 30 دسمبر تک ملاقاتیں کرے گا۔
پاکستان اور افغانستان کے مابین ڈی ٹی اے پر مذاکرات کا پہلا دور مارچ 2016 میں کامیابی کے ساتھ ہوا تھا، توقع ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین ڈی ٹی اے پر مذاکرات کا دوسرا دور بھی دوستی اور باہمی سمجھوتے کے مشترکہ جذبے کے ساتھ کیا جائے گا۔ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مجوزہ ڈی ٹی اے نہ صرف پہلے سے موجود اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دے گا بلکہ دونوں ممالک کے لیے ریونیو میں اضافے کیلئے بھی اہم کردار ادا کرے گا۔