اسلام آباد (جیوڈیسک) ٹیکسی ڈرائیور قتل کیس کے دو گواہوں نے ملزم رینجرز اہلکار غلام رسول کو شناخت کر لیا،عدالت نے قتل میں ملوث چاروں رینجرز اہلکاروں کو 31 جولائی تک جیل بھیج دیا۔ ٹیکسی ڈرائیور قتل کیس میں گرفتار چار رینجرز اہلکاروں کو جوڈیشیل مجسٹریٹ ارم جہانگیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے گواہ محمد صادق کا بیان قلمبند کیا۔گواہ نے رینجرز اہلکار غلام رسول کو شناخت کر لیا۔اس نے عدالت کو بتایا کہ میں وقوعہ کی جگہ پر ٹائر پنکچر بنانے کا کام کرتا ہوں۔ملزم نے ہمارے سامنے ٹیکسی ڈرائیور پر فائرنگ کی تھی۔ دوسرے گواہ ٹیکسی ڈرائیور محمد خان نے بھی ملزم غلام رسول کو شناخت کر لیا۔
اس نے عدالت کو بتا یا کہ میرے سامنے ملزم غلام رسول نے مراد پر فائرنگ کی تھی۔ دونوں گواہوں کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد عدالت نے ٹیکسی ڈرائیور کے قتل میں ملوث چاروں رینجرز اہلکاروں کو 31 جولائی تک جیل بھیج دیا۔
ذرائع سے بات کرتے ہوئے کیس کے تفتیشی افسر سب انسپیکٹر نواز بروہی نے کہا کہ مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں منتقلی کے لئے سپریم کورٹ کا کوئی حکم نہیں ملا۔دہشت گردی کی دفعہ لگانے کے لئے شہادتیں اکھٹی کر رہے ہیں۔