ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی) ٹیکسلا گارڈنز ہاوسنگ سکیم انتظامیہ کے عتاب کا نشانہ بن گئی، این او سی کی عدم فراہمی اور دیگر معاملات کی چھان بین کے لئے ٹی ایم اے ٹیکسلا کی جانب سے ٹیکسلا گارڈن ہاوسنگ سکیم انتظامیہ کو تین روز کا الٹی میٹم ، لیگل تقاضے پورے کرتے ہوئے نوٹس جاری کر دیا گیا۔ کاغذات کی عدم فراہمی پر دفتر سیل کرنے کی آخری وارننگ جاری سوموار کو سائٹ آفس سیل کرنے کا عندیہ،ٹی ایم اے ہری پور کی جانب سے بھی این او سی کے اجرا ء میں تحفظات کے اظہار پر نوٹس جاری۔ٹیکسلا گارڈنز انتظامیہ کی جواب طلبی کرلی۔
دونوں اطراف سے شکنجہ کس دیا گیا، نوٹس کے اجراء پر انتظامیہ میں بھگ دھڑ میڈیا کے نمائندوں سمیت انکے دفاتر میں رابطوں کا سلسلہ جاری،تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا گارڈن ہاوسنگ سکیم جو کہ ہری پور میں واقع ہے جبکہ ٹیکسلا گارڈن کی انتظامیہ نے پلاٹو ں کی بکنگ کی غرض سے اپنا سائٹ آفس ٹی ایم اے ٹیکسلا کی حدود ٹیکسلا میوزیم روڈ پر بنا رکھا ہے۔ علاوہ ازیں مذکورہ ہاوسنگ سکیم کی تشہیری مہم کے لئے واہ کینٹ اور ٹیکسلا کی سرزمین استعمال کی جارہی ہے۔ مختلف پبلک مقامات پر اور جی ٹی روڈ کے گرد و نواح تشہیری مہم کے سلسلہ میں بڑے بڑے دیو قامت ہورڈنگ بورڈ آویزاں کئے گئے ہیں ۔ جن سے یہ تاثر ملتا ہے کہ مذکورہ ہاوسنگ سکیم ٹیکسلا کی حدود میں بنائی جارہی ہے۔
تشہیری مہم کے جھانسے میں آکر اب تک سینکڑوں لوگ اپنا آشیانہ بنانے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے پلاٹوں کی بکنگ کی مد میں لاکھوں روپے جمع کر چکے ہیں ۔ ان سادہ لوح افراد کو معلوم نہیں کہ یہ ٹیکسلا گارڈنز نہیں بلکہ خیبر پختون خوا گارڈنز ہے، اور سوسائٹی کی اصل لوکیشن ہری پور میں آرہی ہے،ادھر عوامی حلقوں کی جانب سے زبردست تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ جس پر نہ صر ف ٹی ایم اے ہری پور بلکہ ٹی ایم اے ٹیکسلا حرکت میں آچکا ہے۔ اس ضمن میں گزشتہ روز ٹاون آفیسر ٹی ایم اے ٹیکسلا کی جانب سے ٹیکسلا گارڈن انتظامیہ کو لیٹر نمبری 337/TMATبتاریخ 7اپریل 2016جاری کیا گیا جس میں اس بات کا اظہار کیا گیا کہ آپ نے ٹیکسلا گارڈن کے نام سے ایک سوسائٹی کا آغاز کیا جس کی تشہیر کی گئی کہ مذکورہ سکیم ٹی ایم اے ہری پور سے منظور شدہ ہے تاہم سوسائٹی کا دفتر ٹیکسلا کی حدود میں کھولا گیا جو قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
آپ سے این او سی کی بابت معلومات حاصل کی گئیں لیکن خاطر خواہ جواب نہیں آیا، لہذا تین یوم میں زیر دستخطی کو تحریری جواب دیں اور این او سی اور دیگر قانونی کاغذات ٹی ایم اے کی جانب سے مہیا کردہ فراہم کریں۔ بصورت دیگر آپ کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ ٹیکسلا کی حدود میں واقع آپکا دفتر قانون تقاضے پورے کرتے ہوئے سیل کر دیا جائے گا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 6 اپریل کو ٹی ایم اے ہری پور کی جانب سے بھی ٹیکسلا گارڈن انتظامیہ کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے ۔ جس میں بابت اجراء این او سی اور سوسائٹی کے پاس موجود رقبہ پر اپنے بھرپور تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
ٹیکسلا واہ کے عوامی حلقوں کی جانب سے انتظامیہ کے ایکشن کو سراہتے ہوئے اس امر کا اظہار کیا گیا ہے کہ ایسے اقدامات کو جاری رکھا جائے تاکہ سادہ لوح شہری ایسی غیر قانونی ہاوسنگ سوسائیٹیوں کے ہاتھوں اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی نہ گنوا بیٹھیں۔ ادہر ٹیکسلا گارڈنز کی انتظامیہ میڈیا کے نمائندوں کو خبروں کی اشاعت سے روکنے کے لئے مختلف حربے اختیار کر رہی ہے جبکہ میڈیا نمائندگان کو دھمکیاں بھی لگائی جارہی ہیں کہ وہ سوسائٹی کے خلاف خبر لگانے سے باز رہیں،تاہم نوٹس کے اجراء کے بعد کافی تعداد میں لوگ اس کے موجودہ سٹیٹس سے باخبر ہوچکے ہیں۔
عوامی حلقوں نے حق کی آواز بلند کرنے پر میڈیا کی خدمات کو قابل ستائش قرار دیا ہے،میڈیا سے گفتگو کے دوران اسسٹنٹ کمشنر نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ تمام تر قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے بصورت دیگر ٹی ایم اے کی حدود میں واقع سائٹ آفس کو سوموار کے روز سیل کردیا جائے گا،اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا شاہد عمران مارتھ نے ٹی ایم اے ٹیکسلا کی حدود میں کام کرنے والی دیگر ہاوسنگ سوسائٹیز کا بھی زکر کیا اور میڈیا کو ان کے متعلق اپ ڈیٹ دی۔