ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) چوہدری نثار علی خان کی واہ کینٹ آمد عوامی شکایات پر مقامی قیادت کی چھنڈ پریڈ ہوگئی،فل ٹائم سیاست کرنی ہے یا نہیں چوہدری نثار علی خان نے حاجی ملک عمر فاروق سے جواب طلب کرلیا،مقامی لیڈر شپ سے سخت مایوس ہوں ، اپنے رشتہ داروں کو نہیں نوازا ، جہاں سے الیکشن جیتا وہاں پر بھی یہ نوازشات نہ کیں اپنا خاص اثر رسوخ استعمال کر کے حلقہ این اے 53 میں شکست کے باوجود ایم این اے اور ایم پی اے کی دو مخصوص نشستیں دلوائیں نتیجہ صفر رہا،زرا پتا کر لیں یہ سیٹیں کیسے ملتی ہیں،لیکن ا س حلقہ کو ہمیشہ ترجیح دی،چوہدری نثار علی خان نے مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ لالہ رخ میں مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوچار گھنٹوں کی سیاست سے کام نہیں چلتا اب تو فیصلہ کرنا ہوگا کہ فل ٹائم سیاست کرنی ہے یا نہیں فیصلہ حاجی ملک عمر فاروق نے کرنا ہے،جن لوگوں میں جذبہ ہے
سیاسی طور پر سامنے آنے کا عوام کی بے لوث خدمت کا انھی لوگوں کو آگے آنا چاہئے ،جن میں یہ جذبہ نہیں تو وقت کے ضیاع کے سو اکچھ نہیں ،پارٹی کی فعالیت اور اسے منظم کرنے کے لئے نوجوانوں کو سامنے لائیں گے جن میں جذبہ بھی ہے اور لگن بھی ،چوہدری نثار علی خان کی واہ کینٹ آمد کے موقع پر زیشان فلور ملز کے شیخ زیشان سعید، مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر سردار ممتاز پسوال، تحصیل صدر فیاض خان تنولی،معاون خصوصی چوہدری نثار علی خان شیخ ساجد الرحمان ، ضلعی چئیرمین زکوة و عشر کمیٹی،راجہ عبدالطیف،راجہ سرفراز اصغر، راجہ شیراز ا صغر ، مسلم لیگ یوتھ ونگ تحصیل ٹیکسلا کے صدر راجہ عامر سعید، اسامہ قاضی ، چئیرمین لب ٹھٹھو حاجی علی اصغر اعوان، چئیرمین گڑھی افغاناں ملک محمد دائود، اسسٹنٹ کمشنر تحصیل ٹیکسلا شاہد عمران مارتھ، ممبران میونسپل کمیٹی شفاقت بٹ، ملک اللہ دتہ اعوان، ملک پرویز اختر، ملک طاہر محمود،راجہ کامران ایڈووکیٹ ،عمر رشید، شیخ ساجد محمود، ملک عارف جمیل، سید محمود حسین شاہ ،شیخ وحیدالدین، محمد ایوب صراف، سابق امیدوار برائے چئیرمین عمران خان آف واہ، سید آفتاب شاہ بخاری، نجیب عباسی، ملک شفقت نمبردار آف گدوال، حاجی محمد ضرار اختر اعوان، جنرل سیکرٹری ثاقب شہزاد خان، جہانزیب مغل، ملک اویس آف چھاچھی محلہ، سردار راقب زمان خان، ماسٹر عرب زمان ،راجہ شیراز اصغر، توقیر منہاس، رانا خالد، حاجی عبدالرحمن، ابرارالسلام، ملک وحید، ملک نثار اعوان، ملک عمران، سید عمران حیدر ، راجہ محمد سعید، راجہ محمد ایوب، ملک محمود خان، ہمایوں خان، ڈاکٹر شاہد محمود، شیر محمد تنولی، سمیت دیگر عہدیداران و کارکنان مسلم لیگ(ن) کی کثیر تعداد موجود تھی، چوہدری نثار علی خان نے مقامی لیڈروں کی خوب کلاس لی ،چوہدری نثار علی خان کی باتوں سے لگتا ہے کہ لالہ رخ میں مسلم لیگ ن کا پبلک سیکرٹریٹ اب باقائدہ کام کرے گا اور لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لئے مسلم لیگ ن کے نامزد لوگ اپنی حاضری کویقینی بنائیں گے اور لوگوں کے مسائل حل کرنے کی بھرپور سعی کریں گے ، مسلم لیگ ن کا عوامی رابطوں کے لئے دفتر نہ ہونا بھی عوام کو مایوس کر رہا تھا جبکہ قیادت کے حوالے سے پہلے بھی یہ بات منظر عام پر آئی کہ یہ لوگ عوام سے کسی قسم کا رابطہ نہیں رکھتے
بلکہ کسی کو کوئی مشکل پیش آجائے تو بات کرنا تو کجا اپنا فون بھی بند کر دیتے ہیں جس سے عوامی حلقو ں میں لیڈر شپ کے حوالے سے محض فوٹو سیشن کی روش اور اخباری بیانوں کی سیاست سامنے آرہی تھی، جس سے مرکزی لیڈر شپ بھی خوب آن بورڈ تھی،معاون خصوصی چوہدری نثار علی خان شیخ ساجد الرحمان ، راجہ عبدالطیف مقامی سطح پر ہونے والے تمام پروگراموں ، تقاریب میں با نفس نفیس شریک ہوتے رہے جنہیں موجودہ سیاسی حالات کی بابت زیادہ معلومات مل رہی تھیں جو بلا شبہ مرکزی قیادت کے علم میں لارہے تھے،چوہدری نثار علی خان کی باتوں سے اس بات کا بھی با خوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مسلم لیگ کے متحرک نوجوانوں کو بھی خاص ٹاسک ملنے جارہا ہے،کس کو کیا ذمہ داری سونپی جائے گی یہ تو وقت ہی بتائے گا ،