ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) تھانہ ٹیکسلا کی حدود میں غریب خواتین کے ساتھ اے ڈبلیو ٹی ہاوسنگ سوسائٹی کے ذمہ داران کا ہتک آمیز سلوک ، مسلح افراد کے ہمراہ دو خواتین کو دفتر لے گئے اور دو گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھ کر سادے کاغذ پر انگوٹھے لگوا لئے۔
محمد صادق ولد دادو خان ساکن دھوک اکثر خان نے بتایا کہ مذکورہ زمین ہمارے اباو اجداد کی ہے اور وہ اور اسکا خاندان عرصہ ستر سالوں سے مذکورہ اراضی پر کاشکاری کر رہے ہیں،جبکہ اے ڈبلیو ٹی ہاوسنگ سوسائٹی بغیر ملکیتی ثبوت کے اس پر قابض ہونا چاہتی ہے، جس کے لئے وہ متعدد مرتبہ اوچھے ہتکنڈے استعمال کر چکے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران معمرخاتون گوہر سلطان زوجہ محمد صادق اسکی بہو نسرین بی بی زوجہ نوازش خان نے بتایا کہ گزشہ روز وہ گھر میں اکیلے تھے جب چھوٹے بیٹے نے انھیں آکر بتایا کہ ہماری زمین پر اے ڈبلیو ٹی ہاوسنگ سوسائٹی والے پھر ہل چلارہے ہیں،ہم دو خواتین اس وقت گھر پر موجود تھیں اور کوئی مرد اس وقت گھر پر نہ تھا ہم دونوں خواتین موقع پر گئیں تو دیکھا کہ مسلح گارڈز کے ہمراہ ایک کالے کوٹ والا مرد اور خاتون موجود ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ چلو ہمارے ساتھ لیڈیز پولیس بھی ہے ورنہ نقصان اٹھانا پڑے گا،ہم ڈر سے انکے ساتھ چلے گئے،ان لوگوں نے پاوسنگ سوسائٹی کے ایک کمرے میں ہمیں دو گھنٹے تک مبحوس رکھا بعد ازاں ایک اور کمرے ،میں لے آئے جہاں سابق کرنل امجد اور سابق میجر اسد موجود تھے،اس دوران کالے کوٹ میں ملبوس مرد خاتون نے ان سے زبردستی پانچ چھ سادے کاغذوں پر انگوٹھے لگوائے ،اور ہمیں چھوڑ دیا۔
خواتین کا کہنا تھا کہ ہمیں قوی یقین ہے کہ ان لوگوں نے جعلی عدالتی اہلکار ظاہر کر کے ہمیں زود و کوب کیا،خواتین کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ناجائز طور پر مذکورہ اراضی ہتھیانے کے درپے ہیں قبل ازیں بھی اس طرح کا معاملہ ہوا ،سو ڈیڑھ سو مسلح افراد زمین پر آئے انکے پاس بلڈوزر بھی تھا جنہوں نے ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں تاہم ہماری منت سماجت پر یہ لوگ چلے گئے تھے۔
مگر گزشتہ روز انھوں نے مکمل پالننگ کے ساتھ یہ سب ڈرامہ رچایا اور ہمیں دو گھنٹے سے زائد حبس بے جا میں رکھا،یاد رہے کہ مذکورہ اراضی کی گردوری عرصہ دراز سے محمد صادق ولد دادو خان کے نام چلی آرہی ہے جبکہ مذکورہ جگہ پر گزشتہ ستر سال سے ان لوگوں کا قبضہ ہے جہاں ہر سال موسمی فصل کاشت کی جاتی ہے،ادہر جب متاثر خواتین داد رسی کے لئے تھانہ ٹیکسلا پہنچیں تو ڈیوٹی آفیسر ایس آئی اعجاز نے درخواست لینے سے ہی انکار کردیا۔
جبکہ اس بابت جب ٹی ایم او ٹیکسلا قمر زیشان سے رابطہ کر کے اے ڈبلیو ٹی ہاوسنگ سوسائٹی کا لیگل سٹیس جاننے کی کوشش کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ چند لیگل اقدمات مکمل ہوچکے ہیں تاہم این او سی جاری نہیں کیا گیا،جو کہ تاحال انڈ پروسس ہے،خواتین کا کہنا تھا کہ جن سادے کاغذوں پر ہم سے زبردستی انگوٹھے لگوائے گئے ان پر اپنی طرف سے تحریر لکھ کر ہمیں اس اراضی سے محروم نہ کردیا جائے۔
انھوں نے اپیل کی کہ وہ سادے کاغذ برآمد کروا کر ہمیں واپس کئے جائیں ،زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ واقعہ کا اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا شاہد عمران مارتھ نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردیں ہیں۔