ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی) واہ کینٹ کی سماجی و سیاسی شخصیت محمد فیصل اقبال، حاجی ملک محمد اکرم حاجی ملک مشتاق کی کاوشیں بار آور ثابت ہوئیں عرصہ دراز سے شروع دو خاندانوں کے درمیان جاری دیرینہ دشمنی دوستی میں تبدیل ہوگئی،ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا غلام اصغر چانڈیو نے دونوں فریقین کو جوڑنے میں بھی اہم کردار ادا کیا،مرکزی جامع مسجد واہ کینٹ میں صلغ کا گرینڈ جرگہ ہوا جس میں شرکاء نے دلی قدورتیں ختم کرنے کے لئے قران پاک کو گواہ بنا کر فی سبیل اللہایک دوسرے معاف کردیا، تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا کے مشہور مقدمہ مابین حاجی ملک محمد اکرم کے بھائی ملک صلاح الدین اور ملک اقبال مقدمہ بازی کافی عرصہ سے جاری تھی دریں اثنا اسی کیس کی بنا پر متعدد مرتبہ ایک دوسرے سے جھگڑے ہوتے رہے ، ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا غلام اصغر چانڈیو نے دونوں فریقین کے درمیان جاری دشمنی کے خاتمہ کے لئے قدم اٹھایا جس پر محمد فیصل اقبال ، حاجی ملک محمد اکرم اور ملک غلام مصطفیٰ کو یہ ٹاسک سونپا کہ وہ ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے ان دونوں خاندانوں کے مابین صلح کرائیں ، جس پر ایک جمعہ کے روز صلح کے لئے ایک جرگہ دونوں فریقین کے درمیان واہ کینٹ کی جامع مسجد میں ہوا، جرگہ میںملک محمد دین عرف چچا کاکا، حاجی ملک محمد اکرم،ملک شہزاد،ملک محمد بلال، ملک محمد حنیف، ملک صلاح الدین، ملک محمد اویس ،ملک محمد وقاص،ملک محمد نقاش،ملک محمد بلاول،جبکہ دوسری جانب سے ملک محمد پرویز، ملک عمر فاروق،ملک محمد مشتاق،ملک محمد امجد،ملک محمد ہمایوں،ملک محمد بابر،ملک انوار الحق ،ملک طیب، ملک کامران، جبکہ اس موقع پر ایڈووکیٹ سید اکرار حیدر شاہ،بھی موجود تھے،دونوں فریقین نے محبت ، اخوت ، اتحاد اور اتفاق اور بھائی چارہ کی فضاء کو برقرار رکھنے کے لئے ایک دوسرے کو فی سبیل اللہ معاف کردیا اور ایک دوسرے سے گلے ملکر تمام رنجشیں ختم کردیں، جبکہ آئندہ ایک دوسرے سے کبھی نہ جھگڑا کرنے کا عہد کیا، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی) ہیوی مکینکل کمپلیکس ( ایچ ایم سی) کا بحران شدت اختیار کرگیا ، ورکرز کا پانچ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پرملازمین سراپا احتجاج ،اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ،تنخواہوں کی عدم ادائیگی غریب ورکرز کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی،ادارے کی بحالی کے لئے حکومت امدادی پیکج کا اعلان کرے،مزدوروں کوانکی محنت کا صلہ دینے کی بجائے فاقہ کشی پر مجبور کیا جارہا ہے،تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا کا معروف صنعتی ادارہ ایچ ایم سی اس وقت سخت مالی بحران کا شکار ہے جس کی بنا پر یہاں کام کرنے والے سینکڑوں ملازمین کو پانچ ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ،جبکہ ادارہ سے ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین بھی تاحال پنشن و دیگر واجبات کے منتظر ہیں ، مگر خزانہ خالی ہونے کے باعث کسی بھی ملازم کو پانچ ماہ سے تنخواہ نہ مل سکی،سی بی اے ایمپلائز ایسوسی ایشن، انجینیئرز ایسوسی ایشن،آفیسرز ایسوسی ایشن،ایسوسی ایٹ انجینیئرز ایسوسی ایشن،مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے حکومت کے اعلیٰ حکام وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف،وفاقی وزیر پلاننگ کمیشن چوہدری احسن اقبال،ایم این اے حلقہ این اے 53 محترمہ آسیہ ناز تنولی،کوآرڈینیٹر مسلم لیگ ن ملک عمر فاروق،اور ایم ڈی ایچ ایم سی سے اپیل کی ہے کہ ہیوی مکینیکل کمپلیکس ایچ ایم سی پاکستان کے صنعتی اداروں میں ایک بڑا نام ہے،جو نہ صرف اندرون ملک مشینری کا مانگ پوری کرتا ہے ،بلکہ اپنی تیار کردہ مصنوعات برآمد بھی کرتا ہے،ملک کے دفاعی منصوبوں کی تکمیل میں ادارہ کے ہنر مندوں نے انتہائی ان تھک محنت سے کام نہ صرف بر وقت منصوبوں کی تکمیل کی بلکہ متعلقہ دفاعی اداروں نے ہمارے ہند مندوں کی صلاحیتیوں کا اعتراف بھی کیا،اور ایچ ایم سی کو دفاعی ادارہ میں ضم کرنے کا منصوبہ بھی بنایا گیا،تاحال اسکاحتمی فیصلہ نہ ہوسکا،گزشتہ دو سالوں میں ایچ ایم سی کو اسکی پیداوری صلاحیت سے کم آرڈر ملے جس کی بنا پر ادارہ مالی طور پر زیر بار آگیا،اور نوبت یاہں تک آگئی کہ گزشتیہ پانچ ماہ سے ملازمین کو تنخواہ بھی نہ مل سکی،مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت ملازمین کی تنخواہوں کے لئے خصوصی گرانٹ کا اعلان کرے