کراچی : نائب امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی خالد صدیقی نے کہا ہے کہ فیڈرل بی ایریا طیب آباد میں شراب خانہ کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، حکومت سندھ فی الفور شراب خانے کا لائسنس منسوخ کرے اور معاشرے میں جرائم اور خرابیوں کے جڑ کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرے۔ اس بات کا اظہار انہوں نے DC آفس، سخی حسن میں شراب خانے کے قیام کے خلاف جماعت اسلامی گلبرگ کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر اہل علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے ہاتھوں میں شراب خانہ کے خلاف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ خالد صدیقی نے کہا کہ عوام کو ایک طرف پینے کا پانی میسر نہیں اور حکمران شراب خانے کھول رہے ہیں، اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کسی طور سے شراب کی فروخت کا تصور ممکن نہیں۔ شراب کو اُّم ُالخبائث قرار دیا گیا ہے اس لعنت کو مسلم معاشرے میں نہیں پھیلنے دیں گے۔ مسلم معاشرے میں اس طرح شراب کی کھلے عام فروخت اور شراب خانے پورے معاشرے کو تباہ کر دیں گے۔ اس موقع پر امیر زون کامران سراج اور سجاد حیدر دارا نے بھی خطاب کیا۔
بعد ازاں جماعت اسلامی کے وفد نے اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر سید شجاعت حسین سے ملاقات کی اور ان سے طیب آباد میں قائم شراب خانے کو فوری بند کرانے کی اپیل کی، وفد نے ڈپٹی کمشنر کو بتایا کہ شراب خانے کے خلاف جماعت اسلامی نے پہلے بھی کئی احتجاجی مظاہرے کئے جس کے بعد عارضی طور پر شراب خانے کو بند کردیا جاتا لیکن بعد میں پھر کھول دیا جاتا ہے۔
وفد نے کہا کہ عوامی مطالبہ ہے کہ شراب کے اس اڈے کو مسمار کرکے اس کے لائسنسن کو منسوخ کیا جائے، ڈپٹی کمشنر نے وفد کو شراب خانے کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی زون گلبرگ کے تحت طیب آباد میں قائم شراب خانے کے خلاف آج 17 جنوری بروز اتوار بعد نماز ظہر گلبرگ تھانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔