کراچی (پ ر) امیر جماعت اسلامی زون گلبرگ نے کہا ہے کہ فیڈرل بی ایریا طیب آباد میں شراب خانہ کا فوری بند اور اس کا لائسنس منسوخ کیا جائے۔ مسلم آبادی میں شراب کی فروخت سے نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی زون گلبرگ کے تحت، گلبرگ تھانہ کے سامنے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اہل علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے ہاتھوں میں شراب خانہ کے خلاف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
کامران سراج نے کہا کہ حضور اکرم ۖ نے شراب کو گناہوں کی جڑ قرار دیا ہے، شراب نوشی کے نہ صرف انسانی صحت، جسمانی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ اس کا راست اور بلاواسطہ حملہ انسان کے عقل و دماغ پر ہوتا ہے، شراب پی کر انسان کی حالت انسانوں سے بھی بدتر ہو جاتی ہے، اس لئے اس حالت میں اپنوں اور غیروں کی تمیز، ماں باپ، بھائی، بہن دیگر رشتے داروں کی توقیر نہیں و عزت نہیں کرتا۔ کامران سراج نے مزید کہا کہ مسلم معاشرے میں شراب کی کھلم کھلا فروخت لمحہ فکریہ ہے، ہماری نوجوان نسل اس لت میں لگا کر تباہ و برباد کیا جا رہا ہے، ان کو جسمانی و اخلاقی طور پر مفلوج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بار بار یقین دہانیوں کے باوجود شراب خانہ بند نہیں ہوا، جماعت اسلامی کسی صورت مسلم علاقوں میں شراب خانہ برداشت نہیں کرے گے، شراب خانہ کی بندش تک احتجاج جاری رہے گا اور ہر فورم پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ہیومن رائٹس نیٹ ورک (کراچی چیپٹر) کے صدر انتخاب عالم نے کہا کہ شراب کی کھلے عام فروخت سے نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار ہو رہی ہے اور اس کے پورے معاشرے پر غلط اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں اہل محلہ کا جمع ہو کر شراب خانہ کے خلاف احتجاج دراصل اپنی نوجوان نسل کو بچانے کے لئے ہے، شراب جیسی لعنت کو مسلم علاقوں میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے سے کہا کہ عوامی مطالبہ کا احترام کرتے ہوئے فوری طور پر شراب خانہ کو بند کرکے اس کا لائسنس منسوخ کیا جائے۔