اساتذہ کی بڑھتی ہوئی خلیج ملکی مستقبل کیلئے خطرہ بن گئی ہے، مرتضی مغل

Murtaza Mughal

Murtaza Mughal

پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضی مغل نے کہا ہے کہ پاکستان میں اساتذہ کی طلب اور رسد میں بڑھتی ہوئی خلیج ملکی مستقبل کے لئے خطرہ بن گئی ہے۔ اس کے علاوہ اساتذہ کی بھرتی، حاضری، درس و تدریس اورنظم و نسق کے نامناسب انتظام اور نگرانی کے نظام کی غیر موجودگی سے بھی طلبا اور ملکی مستقبل پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ درجنوں غریب ممالک میں تعلیمی بجٹ اور بین الاقوامی امداد میں کمی سے بھی لاکھوں بچوں کا مستقبل تاریک ہو رہا ہے۔

ڈاکٹر مرتضی مغل نے کہا کہ پاکستان کے خوشحال مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے اگلے چند سال میں پچاس ہزار اساتذہ کی ضرورت ہوگی جبکہ دنیا کے ہر بچے جوبنیادی تعلیم کا حق دینے کے لئے اساتزہ کی 68لاکھ اضافی آسامیاں بنانا ہوں گی۔ 2015 تک 51لاکھ استاد اپنا پیشہ چھوڑ دیں گے۔ جسے پورا کرنا ایک چیلنج ہوگا۔

ڈاکٹر مغل کے مطابق بے اسکول بچوں کی تعداد کم کرنے کے منصوبہ پر پیش رفت رک گئی ہے۔ جس کی وجہ سے پرائمری اسکول کی عمر کے ساڑھے بارہ کروڑ سے زیادہ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ جن کی اکثریت ترقی پزیر ممالک سے تعلق رکھتی ہے۔ ان حالات میں ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے 2015 تک دنیا کے ہر بچے کو پرائمری تعلیم کی سہولت پہنچانے کا منصوبہ ناکام ہوتا نظر آ رہا ہے۔