کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ وطن عزیز کے نظریاتی تحفظ اہل مدارس کے علماء وطلبہ کی اولین ذمہ داری ہے، مدارس کی محنت اور جدوجہد کا ثمر آج پاکستانی دینی مدارس کو دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، سیکولر اور لادین طبقہ مدارس کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے،، مغرب زدہ ذہنوں کے فتنوںکے سدباب کیلئے مدارس کے طلبہ جدید علوم میں بھی مہارت حاصل کریں۔
بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم طلبہ کرام کی اصلاح کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ اساتذہ کی محنت طلبہ کے اندر محنت جزبہ پیدا کرتی ہے،جس طرح ایک استاد کیلئے لازم ہے کہ وہ خلوص ونیت اور محنت کے ساتھ طلبہ کو تعلیم سے آراستہ کرے اسی طرح ہر طالب علم کی ذمہ دار ی بنتی ہے کہ وہ بڑھ چڑھ کر تعلیم میں محنت کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائے اور اساتذہ کرام کا ادب کریں۔
استاد کا ادب علم کی پہلی سیڑھی ہے بے ادب شاگرد کے شیطان کا آلہ کار بن جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ استاد کے ادب مدارس کی امتیازی شان ہے جس کا کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے عصری اداروں کی تباہی کی سب سے بڑی وجہ اساتذہ کا ادب نہ ہونا ہے جہاں استاد کو سرکاری نوکر کے علاوہ کچھ نہیں سمجھا جاتاہے،انہوں نے کہاکہ استاد چاہیے جس فن یا جس موضوع کا بھی ہو اس کا ادب اسی طرح لازم ہے جس طرح ترجمہ قرآن وبخاری کے استاد کا ادب لازم ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کا سیکولر اور لادین طبقہ مدارس کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے طلبہ و علماء کو اپنے اعلیٰ کردار واخلاق سے ان سازشوں کا سدباب کرنا ہوگا۔
مغرب زدہ ذہینوں کے فتنوں کے سدباب کیلئے طلبہ جدید علوم میں بھی مہارت حاصل کریں ، انہوںنے کہاکہ مدارس کی محنت اور جدوجہد کا ثمر آج پاکستانی دینی مدارس کو دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے اور اعلی دینی تعلیم کے حصول کیلئے دنیا بھر کے طلبہ پاکستانی دینی مدارس کی طرف رجوع کررہے ہیں، یہ مدارس کی کامیابی اور کامرانی ہے کہ پروپیگنڈوں کے باجود مدارس میں ہر سال تعلیم کیلئے آنے والے طلبہ میں دگنا اضافہ ہوتاہے ۔مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ مدارس خالص تعلیمی ادارے ہیں اور اسلام کی نظریاتی سرحدات محافظ ہیں نائن الیون کے بعد منظم منصوبہ بندی کے تحت پوری دنیا میں مدارس کے خلاف مہم کا آغاز کیا گیا جس کامقصد عوام الناس کو مدارس اور دینی تعلیم سے دور کرنا تھا مگر آج دشمن قوتیں مدارس کیخلاف مکمل ناکام ہو چکی ہیں۔